کیٹو : ( ویب ڈیسک ) ایکواڈور کے ایک 47 سالہ شہری نے بیوی سے علیحدگی کے بعد اپنی دو بیٹیوں کی تحویل کے لئے اپنی جنس تبدیل کروالی۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق راموس سیلیناس نامی شہری کی اپنی بیوی سے علیحدگی ہو گئی تھی جس کے بعد اسے بچوں کی تحویل کیلئے عدالت میں قانونی کارروائی کا سامنا تھا، عدالت میں کیس جیتنے کیلئے راموس نے اپنی جنس تبدیلی کروائی اور وہ مرد سے عورت بن گیا۔
مقامی میڈیا سے بات کرتے ہوئے راموس سیلیناس نے کہا کہ میں ہر قیمت پر اپنے بچوں کو حاصل کرنا چاہتا ہوں، تاہم ملک کا قانونی نظام علیحدگی کے بعد بچوں کی تحویل کے معاملات میں مردوں پر عورتوں کو ترجیح دیتا ہے، اس ملک میں باپ بننا قابل سزا ہے ، میں اپنی بیٹیوں کو ماں بن کر پیار دوں گا۔
ماں کے خلاف قانونی جنگ کا مقابلہ کرنے کے لیے راموس نے قانونی طور پر اپنی جنس تبدیل کرنے کا فیصلہ کیا اور اب اسے تمام قانونی شناختی دستاویزات میں "FEMENINO" نیا کا نام دے دیا گیا ہے۔
راموس نے بتایا کہ میرے ملک کے قوانین کہتے ہیں کہ جو عورت ہے بچے رکھنا اسی کا حق ہے، اس وقت میں عورت ہوں اور اب میں بھی ایک ماں ہوں اس لئے مجھے بچے رکھنے کا حق ہے۔
سالینوس نے دعویٰ کیا کہ ان کی بیٹیاں اپنی ماں کے گھر پر بدترین ماحول میں رہ رہی تھیں اور علیحدگی کے بعد سے وہ پانچ ماہ سے ان سے نہیں ملے تھے۔