روم: (ویب ڈیسک) اٹلی کے ایک چھوٹے سے شہر کے باشندے نے ایک ساتھ چار کی بورڈ پر 81 کتابیں ٹائپ کر کے سب کو حیرت میں مبتلا کر دیا ہے، یہاں دلچسپ بات یہ ہے کہ تمام کتب (عکسی ) مرر رائٹنگ میں ہیں یعنی انہیں آئینے کے سامنے لے جا کر ہی حروف سیدھا کر کے پڑھنا ممکن ہے۔
63 سالہ میکیلے سینٹیلیا پیشے کے لحاظ سے اکاؤنٹںٹ ہیں لیکن رات کو وہ اپنے ایک اور جنونی منصوبے پر کام کرتے ہیں جو دیکھنے میں بہت آسان نہیں، وہ کتابیں الٹی ای عکسی ٹائپ کرتے ہیں اور اس کے لئے کسی بھی حروف سے خالی چار کی بورڈ ایک ساتھ استعمال کرتے ہیں۔
گنیز بک آف ورلڈ ریکارڈ نے اس کی تصدیق کر دی ہے، دوسری اہم بات یہ ہے کہ وہ ہر کتاب کو اس کی اصل زبان میں ہی ٹائپ کرتے ہیں جن میں عبرانی، خطِ میخی (کیونیفارم)، چینی، ہیروغلافی اور ماین تہذیب کی زبانیں شامل ہیں، ان کتابوں میں گلگامش کی داستان، قانونِ حمورابی، بائیبل، لیونارڈو ڈاونسی کی تمام کتب اور 2002 کی گنیز بک آف ورلڈ ریکارڈ بھی شامل ہے۔
دلچسپ بات یہ ہے کہ میکیلے گزشتہ 30 برس سے الٹی کمپوزنگ کر رہے اور وہ عکسی لکھائی پر بھی عبور رکھتے ہیں، وہ اپنی درجنوں نایاب کتب کو الٹا ٹائپ کر کے انہیں بڑے صفحات میں چھاپتے ہیں اور ان کی بہت خوبصورت جلد بندی کرتے ہیں جن پر قدیم کتب کا گمان ہوتا ہے۔
وہ اپنی کتابیں مشہور شخصیات کو تحفے میں دے چکے ہیں جن میں امریکی صدور براک اوبامہ اور بل کنٹن بھی شامل ہیں، ایک کتاب وہ پوپ بینیڈکٹ کو بھی دے چکے ہیں۔
اپنی انوکھی تخلیقات میں سب سے بڑی کتاب ’فوت شدہ کی مصری کتاب‘ تھی جو 610 جہازی صفحات پر محیط ہے اور 5500 برس قبل لکھی گئی تھی۔