کینبرا (ویب ڈیسک) پولیس نے اپنی پارٹنر کی بجائے اپنی گرل فرینڈ کے ساتھ وقت گزارنے کےلئے اپنے اغواء کا ڈرامہ رچانے والے شخص کو گرفتار کرلیا۔
غیر ملکی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق 35 سالہ شخص، جس کی شناخت پال ایرا کے نام سے ہوئی ہے، کو اپنے ہی اغواء کا جھوٹا دعویٰ کرنے پر گرفتار کیا گیا ہے۔
پولیس پراسیکیوٹر سارجنٹ کیٹ میک کینلے کے مطابق تحقیقات پر حکومت اور پولیس فورس کو 25 ہزار ڈالر سے زیادہ رقم اور 100 سے 200 گھنٹے کا وقت ضائع کرنا پڑا تھا۔
پال ایرا مبینہ طور پر نئے سال کے موقع پر اپنے گھر سے اپنی پارٹنر کو یہ بتا کر نکلے تھے کہ وہ ڈپٹو میں ایک فنانشل ایکسپرٹ سے ملنے جا رہے ہیں۔
اس کی ساتھی کو ایک جنسی کارکن کی طرف سے رات گئے ایک ٹیکسٹ پیغام موصول ہوا جس نے دعویٰ کیا کہ اسے اغواء کر لیا گیا ہے، ٹیکسٹ پیغام میں مبینہ طور پر کہا گیا تھا کہ اغوا کار پال ایرا کو ان کی موٹر سائیکل کے بدلے صبح چھوڑ دیں گے۔
پیغام ملنے کے بعد پال ایرا کی پارٹنر نے پولیس سے رابطہ کیا جس میں دعویٰ کیا گیا تھا کہ مسٹر ایرا کو اغوا ءکر لیا گیا ہے اور اس کی 7 ہزار ڈالر کی ڈرٹ بائیک کے لیے اسے یرغمال بنایا گیا ہے۔
پولیس نے تحقیقات کا آغاز کیا، گھنٹوں کی سی سی ٹی وی فوٹیج کی تلاش اور عینی شاہدین کا انٹرویو کیا، تاہم تحقیقات کے دوران پال ایرا کو مبینہ طور پر کیمرہ پر اپنی گرل فرینڈ کے گھر رات کو ایک بیگ کے ساتھ داخل ہوتے ہوئے دیکھا گیا۔
پولیس نے تصدیق کی ہے کہ پال ایرا نے اپنے اغواء کی کہانی خود گھڑی تھی، عدالت میں یہ بھی انکشاف ہوا کہ پال ایرا نے مبینہ طور پر اغوا کءے اگلے دن اپنے والد کو فون کرکے کہا تھا کہ انہیں اس کے اغوا کار ان کی کار میں چھوڑ دیں گے۔
مزید تفتیش سے یہ بات سامنے آئی کہ کالیں ڈپٹو سے کی گئی تھیں نہ کہ وولونگونگ سے جہاں مسٹر ایرا نے اغواءہونے کا دعویٰ کیا تھا، عدالت میں پیشی کے دوران، پال ایرا کی والدہ، بہن اور پارٹنر موجود تھے۔