پراگ: (ویب ڈیسک) پراگ کے چڑیا گھر میں پہلی مرتبہ چینی پینگولِن کی مادہ بچے نے آنکھ کھولی ہے جو نہ صرف چین بلکہ پوری دنیا میں معدومیت، بلکہ خاتمے کا شکار جانور بھی ہے۔
چیک ریپبلک کے پراگ چڑیا گھر میں واقع ماہرین نے اعلان کیا ہے کہ دورانِ قید یورپ کا پہلا پینگولِن بچہ پیدا ہوا ہے جو اس اہم نوع کے تحفظ کی جانب ایک پیشرفت بھی ہے۔
دو فروری 2023 کو پیدا ہونے والے پینگولِن کے بچے کی پیدائش کے فوری بعد اس کا اعلان نہیں کیا گیا کیونکہ اول اس کا وزن بہت کم تھا اور اس میں مزید کمی ہو رہی تھی۔ ماہرین نے اسے جاننے کی بھرپور کوشش کی تھی انکشاف ہوا کہ بچے کی ماں ’رن ہو ٹینگ‘ میں ناکافی دودھ ہے۔
فوری طور پر تائیوان رابطہ کیا گیا تو وہاں کے ماہرین نے اسے بلی کا دودھ دینے کا مشورہ دیا۔ جبکہ مادہ پینگولِن کو کئی طرح سے سرگرم کیا گیا کہ وہ مزید دودھ پیدا ہوسکے۔ اس کے بعد بچہ پینگولِن کی حالت قدرے بہتر ہے تاہم اب تک اس کا کوئی نام نہیں رکھا گیا۔
چڑیا گھر کے سربراہ، مائروسلیو بوبک کے مطابق پیدائش کے وقت بے بی پینگولِن کا وزن 135 گرام تھا۔ چینی پینگولِن جنوب مشرقی ایشیا اور جنوبی چین میں پائے جاتے ہیں جبکہ دیگر 4 اقسام کے پینگولِن افریقہ میں ملتے ہیں۔
گزشتہ برس یہ جانور پینگولِن سے پراگ لایا گیا تھا اور انہیں گوشت اور چھلکوں کے سوپ اور ادویہ کی وجہ سے بے دریغ شکار کیا جاتا ہے۔
صرف 2019 میں 2 لاکھ پینگولِن کا شکار کیا گیا تھا۔ لیکن انہیں چڑیا گھر میں رکھنے کے لیے خاص نمی، درجہ حرارت اور دیگر اشیا درکار ہوتی ہیں اور انہیں پراگ میں ڈرون سے کیڑے مکوڑے کھلائے جاتے ہیں۔
یاد رہے کہ ایک سال قبل پینگولِن کی جوڑی پراگ چڑیا گھر لائی گئی تھی۔