اوسلو: (ویب ڈیسک) ناروے سے ہرنوں کے جتھے سرحد پار کر کے روس جا رہے ہیں جس پر روسی حکام نے اپنے نقصان کی تلافی کیلئے ہزاروں ڈالر طلب کر لیے ہیں۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق اس پریشان کن صورت حال کے باعث ناروے کے حکام نے روس سے ملحق اپنی سرحد کو اسٹور سوگ کے مقام سے بند کرنا شروع کردیا ہے، انتظامیہ نے اس کام کو اکتوبر کے وسط تک مکمل ہو جانے کے عزم کا اظہار کیا ہے۔
اس خطے سے رواں سال میں ناروے کے 40 سے زائد ہرن مشرقی سرحد عبور کرکے روس پہنچ چکے ہیں، اس کے جواب میں ماسکو بارہا اوسلو سے زر تلافی کا مطالبہ کر چکا ہے کیونکہ ہرن اس کے دلفریب سبزہ زار کو چرکر خراب کر رہے ہیں۔
ناروے اور روس کے درمیان سرحد کی لمبائی 150 کلومیٹر ہے جس میں سے لگ بھگ 7 کلومیٹر سرحد کی باڑ ٹوٹ پھوٹ کی شکار ہے جہاں سے ہرن روس میں داخل ہو رہے ہیں، اس حصے پر ناروے کے حکام کی جانب سے ساڑھے 3 لاکھ ڈالر کی لاگت سے رکاوٹ لگائی جا رہی ہے تاکہ ہرن روس میں داخل نہ سکیں۔
روسی انتظامیہ کے مطابق ہرن ان کے قدرتی پارک ’پاس وِک زیپوودنک‘ میں آکر گھاس اور قدرتی ماحول کا نقصان کررہے ہیں، اس عمل کی روک تھام کیلئے روس نے ناروے حکام پر فی جانور کی مد میں 4700 ڈالر جرمانہ عائد کیا گیا ہے۔