گجرات : (ویب ڈیسک ) بھارتی ریاست گجرات کےنوجوان نے سرکاری نوکری نہ ملنے پر گدھیوں کا فارم بنا کر ماہانہ 2 سے 3 لاکھ کمانا شروع کر دیا۔
بھارتی میڈیا رپورٹ کے مطابق سرکاری نوکری کے خواہشمند شخص کا نام دھیرین سولنکی ہے جس نے دلبرداشتہ ہو کر گدھیوں کا فارم بنایا تھا اور کچھ ہی عرصے بعد گدھیوں کا دودھ بیچ کر لاکھوں کمانا شروع کر دیئے۔
رپورٹ میں بتایا گیا کہ دھیرین سولنکی سرکاری نوکری میں ناکامی ملنے کے بعد اب گدھیوں کے ایک فارم کا مالک ہے، اس فارم میں 42 گدھیاں ہیں جن کا دودھ تقریباً 5 ہزار روپے فی کلو بکتا ہے، دھیرین اس کاروبار سے ماہانہ 2 سے 3 لاکھ روپے کما لیتا ہے۔
اپنے فارم سے متعلق بات کرتے ہوئے دھیرین سولنکی نے بتایا ہے کہ وہ سرکاری نوکری کی تلاش میں تھا، نوکری کی تلاش کے دوران اُسے کچھ پرائیویٹ نوکریاں ملیں لیکن اُن کی تنخواہ میں ماہانہ گھر کا خرچ پورا کرنا ناممکن تھا۔
دھیرین کا کہنا تھا اس دوران اُسے گدھیاں پالنے اور اُس کا دودھ مہنگے داموں بکنے کا علم ہوا، کچھ لوگوں سے ملاقات کے بعد تقریباً 8 ماہ قبل اس نے اپنے گاؤں میں 20 گدھیوں سے 22 لاکھ روپے کی سرمایہ کاری کرتے ہوئے فارم بنایا۔
نوجوان نے کہا کہ فارم کا ابتدائی سفر مشکل تھا کیوںکہ گجرات میں گدھی کے دودھ کی کوئی مانگ نہیں تھی، پہلے 5 ماہ میں اُسے کوئی آمدنی نہیں ہوئی، اس کے بعد اُس نے بھارتی کمپنیوں تک دودھ کی سپلائی شروع کر دی۔
دھیرین سولنکی نے مزید بتایا کہ اب وہ کرناٹک اورکیرالہ میں دودھ سپلائی کرتا ہے، اُس کے گاہکوں میں کاسمیٹک کمپنیاں بھی ہیں جو اپنی مصنوعات میں گدھی کے دودھ کا استعمال کرتی ہیں۔
واضح رہے کہ بھارت میں گدھیوں کا دودھ 5 ہزار سے 7 ہزار فی لیٹر جبکہ گائے کا دودھ 65 روپے فی لیٹر میں فروخت ہوتا ہے۔