فلوریڈا:(دنیا نیوز) امریکی ریاست فلوریڈا سے تعلق رکھنے والے ایک 63 سالہ شخص کو اس وقت ایک بڑی میڈیکل ایمرجنسی کا سامنا کرنا پڑا جب چھینک کی وجہ سے اس کی آنتوں کے کچھ حصے آپریشن کے زخم کے ذریعے باہر نکل آئے۔
اس غیر معمولی کیس کی تفصیل امریکن جرنل آف میڈیکل کیس رپورٹس میں شائع کی گئی ہے۔
محققین نے تحقیق میں اس شخص کا نام ظاہر نہیں کیا، لیکن بتایا کہ اسے پروسٹیٹ کینسر تھا اور اس نے اس واقعے سے 15 دن پہلے اپنا مثانہ نکلوانے کے لیے ایک سیسٹیکٹومی کروائی تھی۔
رپورٹ میں بتایا گیا کہ وہ شخص ٹھیک ہو رہا تھا اور ڈاکٹرز نے اس کے پیٹ کے زخم سے سٹیپلز (ٹانکے) ہٹانے کیلئے اسے کلئیر قرار دیا تھا، اپنی اس صحت یابی کا جشن منانے کے لیے اس آدمی اور اس کی بیوی ناشتے کے لیے باہر گئے، کھانے کے دوران اسے زبردست چھینک آئی، اس کے بعد کھانسی آئی اور اس نے فوری طور پر اپنے پیٹ کے نچلے حصے میں گیلاپن اور درد محسوس کیا۔
اس نے اپنی آنتوں کے کئی حصے سرجیکل سائٹ سے باہر نکلتے ہوئے دیکھے، گھبرا کر اس نے اپنی قمیض سے اس جگہ کو ڈھانپ لیا، اس خوف سے کہ حرکت کرنے سے اس کی حالت مزید خراب ہو سکتی ہے، اس نے خود ہسپتال جانے کے بجائے ایمبولینس بلانے کا فیصلہ کیا۔
پیرامیڈیکس فوراً ہی اس کے پاس پہنچے اور زخم کو پیڈ سے ڈھانپ دیا، اس کے بعد اسے قریبی ہسپتال لے جانے سے پہلے درد کش ادویات دی گئیں،ہسپتال میں ڈاکٹروں نے اس کی حالت کو نارمل پایا، اس کے بعد تین یورولوجکل سرجنوں نے پھیلی ہوئی آنتوں کو احتیاط سے پیٹ میں واپس رکھا اور ممکنہ چوٹ کے لیے چھوٹی آنت کا معائنہ بھی کیا لیکن اس میں کوئی زخم نہیں ملا۔
جرنل آرٹیکل میں نوٹ کیا گیا ہے کہ زخموں کا پھٹنا ایک معمولی پیچیدگی ہے، لیکن سیسٹیکٹومی کے بعد جراحی کی جگہ سے آنتوں کے نکلنے کے بارے میں بہت کم معلومات ہیں، یہ واقعہ آپریشن کے بعد احتیاط کی ضرورت اور ٹھیک ہونے والے زخموں کی قریب سے نگرانی کرنے کی اہمیت کو اجاگر کرتا ہے۔