لاہور:(ویب ڈیسک ) جار کے ڈھکن مضبوطی سے بند کرنے کی عادت سے تنگ آکر خاتون نے شوہر کے خلاف طلاق کا مقدمہ دائر کردیا۔
یہ انکشاف خاتون نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ’ ریڈ اٹ‘ پر ایک پوسٹ میں کیا جوکہ اب حذف کردی گئی ہے۔
خاتون کے مطابق اُن کے شوہر جان بوجھ کر کھانے کے برتنوں کے ڈھکن اس قدر مضبوطی سے بند کرتے ہیں کہ اسے کھولنے کے لیے انہیں سخت محنت کرنی پڑتی ہے یا بار بار پڑوسیوں سے مدد لینی پڑتی ہے۔
پوسٹ میں خاتون نے اپنی مشکل بیان کرتے ہوئے کہا کہ اگر شوہر گھر میں موجود ہوں تو یہ کوئی مسئلہ نہیں ہے لیکن جب میں اکیلی ہوتی ہوں تو یہ بہت بڑا مسئلہ بن جاتا ہے۔
انہوں نے بتایا کہ کئی بار ایسا ہوا ہے کہ میں کسی مطلوبہ چیز کا جار کھول نہیں پاتی اور پھر مجھے اس کا نیا پیکٹ کھولنا پڑتا ہے، پچھلے 5 برس سے اس مشکل کو برداشت کرنے والی خاتون نے انکشاف کیا کہ سختی سے بند ڈھکنوں کی وجہ سے کئی بار وہ رو بھی پڑتی ہیں، تاہم اُن کے شوہر یہ جواز پیش کرتے ہیں کہ وہ کھانے کی اشیاء ترو تازہ رکھنے کے لیے جار کے ڈھکن سختی سے بند کرتے ہیں۔
خاتون کے صبر کا پیمانہ اُس وقت لبریز ہوا جب اُن کے شوہر 10 دن تک کے لیے شہر سے باہر چلے گئے اور گھر میں کوئی ایک جار ایسا نہیں تھا جس کا ڈھکن سختی سے بند نہ کیا گیا ہو،خاتون کو جار کے ڈھکن کھولنے کے لیے مجبوراً پڑوسی سے مدد لینی پڑی جنہوں نے خیال ظاہر کیا کہ خاتون کے شوہر ممکنہ طور پر جان بوجھ کر یہ حرکت کرتے ہیں،بعدازاں خاتون نے فوری طور پر عدالت سے رجوع کرلیا اور اپنے شوہر سے طلاق لینے کی درخواست دائر کردی۔
خاتون کا کہنا ہے کہ اگر کوئی ایک جار بھی ایسا ہوتا جس کا ڈھکن سختی سے بند نہ کیا گیا ہوتا تو میں اپنے فیصلے پر دوبارہ غور کرتی۔
دوسری جانب ’ریڈ اٹ‘ پر کئی صارفین نے خاتون کی پریشانی کا اعتراف کرتے ہوئے اُن کے فیصلے کی حمایت کی جبکہ بعض صارفین نے اسے من گھڑت پوسٹ قرار دے دیا۔