ڈیونیڈن :(ویب ڈیسک )ریلوے سٹیشنز اور ایئر پورٹس پر جب کسی کو رخصت کیا جاتا ہے تو لوگ جذباتی ہو جاتے ہیں۔ ایسے مواقع پر لوگ دیر تک گلے ملتے رہتے ہیں، اس صورتِ حال کے تدارک کے لیے اب گلے ملنے کے لیے تین منٹ کی حد مقرر کردی گئی ہے اور لوگوں سے کہا گیا ہے کہ وہ کار پارکنگ میں ایک دوسرے کو گلے لگالیا کریں۔
نیوزی لینڈ کے شہر ڈیونیڈن میں ایئر پورٹ کی انتظامیہ نے مسافروں کو الوداع کہنے کے لیے آنے والوں کی جذباتیت سے پریشان ہوکر بورڈ لگادیے ہیں کہ کوئی بھی کسی کو تین منٹ سے زیادہ گلے نہ لگائے اور بہتر یہ ہے کہ جذباتی لمحات کار پارکنگ میں گزارے جائیں کیونکہ ڈپارچر ایریا میں اس نوع کی صورتِ حال سے پروازوں میں تاخیر ہو جاتی ہے۔
ڈیونیڈن ایئر پورٹ کی انتظامیہ کا کہنا ہے کہ جذبات کو پکڑنے کے بجائے فلائٹ پکڑے پر توجہ دی جانی چاہیے، اس حکم نامے کے اجرا پر سوشل میڈیا کے بہت سے یوزرز نے شدید ردِعمل کا اظہار کیا ہے جبکہ کچھ لوگوں نے اسے سراہا بھی ہے۔
ڈیونیڈن ایئر پورٹ کے سی ای او ڈینیل ڈی بونو نے نیوزی لینڈ کے آر این زیڈ ریڈیو سے انٹرویو میں کہا کہ ایئر پورٹس کے ڈپارچر لاؤنج اور ریلوے پلیٹ فارم جذبات کا مرکز ہوتے ہیں، عام طور پر بیس سیکنڈ تک گلے ملنا بھی جذبات کے اظہار کے لیے کافی ہوتا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ یہ ”بیماری“ اُڑ کر لگتی ہے یعنی ایک شخص گلے ملتا ہے تو دوسروں کو بھی تحریک ملتی ہے اور پھر سلسلہ سا چل پڑتا ہے۔
ڈیونیڈن ایئر پورٹ کے سی ای او نے بتایا کہ ایئر پورٹ کے پارکنگ ایریا میں پندرہ منٹ کا وزٹ مفت ہے، پارکنگ ایریا میں سٹاف کو عجیب و غریب مناظر اور چیزیں دیکھنے کو ملتی ہیں۔