یوگنڈا میں عام انتخابات جیتنے کے لیے امیدواروں کا جادو ٹونے پر انحصار

Published On 28 July,2025 09:36 am

کمپالا : (ویب ڈیسک) یوگنڈا میں عام انتخابات قریب آتے ہی کچھ امیدوار اور ان کے حامی فتح حاصل کرنے کے لیے ماورائے فطرت طاقتوں اور جادو ٹونے جیسے غیر روایتی طریقے تلاش کر رہے ہیں۔

اس افریقی ملک میں کچھ امیدوار انتخابی دوڑ کے آغاز سے ہی اہم برتری حاصل کرنے اور ووٹروں کو قائل کرنے کے لیے روایتی روحانی معالجین کا سہارا لیتے ہیں، ان کا ماننا ہے کہ خوش قسمتی حاصل کرنے اور بد شگونی سے نجات کے لیے غیبی طاقتوں کی مدد ضروری ہے، اور یہ اضافی قوت ان کے حریفوں کی کامیابی کے امکانات ختم کر سکتی ہے۔

یوگنڈا میں ان افراد کو جادوگر یا عامل نہیں بلکہ روحانی معالج یا روایتی معالج کہا جاتا ہے، ان کی خدمات کو زندگی کے مختلف شعبوں میں کھلے عام استعمال کیا جاتا ہے، اخبارات اور سڑکوں پر ان کے اشتہارات عام نظر آتے ہیں، جن میں وہ خوش بختی لانے، چوروں کو پکڑوانے اور بچھڑے عاشقوں کو دوبارہ ملانے جیسی خدمات پیش کرتے ہیں۔

ملک میں عاملوں سے عمومی وابستگی نے بڑے پیمانے پر بحث چھیڑ رکھی ہے، خاص طور پر انتخابات کے موسم میں کچھ امیدوار معروف عاملوں کی خدمات حاصل کرنے کی کوشش کرتے ہیں اور خاص طور پر دارالحکومت کمپالا میں ان کے مراکز کا رخ کرتے ہیں۔

اس حوالے سے افریقی امور کے محقق با ممادو کہتے ہیں کہ انتخابات میں کچھ لوگ جیتنے کے لیے ماورائی مدد تلاش کرتے ہیں، چاہے ان کی کامیابی کے امکانات زیادہ ہوں یا ان کے انتخابی منشور میں کشش ہو۔

ان کا کہنا ہے کہ یہ کوئی راز نہیں کہ یوگنڈا میں جادو بڑے پیمانے پر استعمال کیا جاتا ہے، یہ روزمرہ زندگی کا ایک حصہ ہے، سیاست دان جو اقتدار حاصل کرنا چاہتے ہیں، وہ بظاہر انتخابی وعدوں، ترقیاتی منصوبوں اور کارکردگی کی بنیاد پر ایک دوسرے سے سبقت لے جانے کی کوشش کرتے ہیں، لیکن پردے کے پیچھے بعض لوگ اس مقابلے کو روحانی طور پر جیتنے کے لیے جادوگروں کی ترکیبیں اور مشورے اپناتے ہیں۔

محقق کا کہنا ہے کہ حالیہ قوانین، گرفتاریوں اور دھمکیوں کی مہموں نے مخالفین کی تنظیم سازی، انتخابی مہموں اور ووٹروں سے رابطے کی صلاحیتوں کو بری طرح متاثر کیا ہے، اس کے باعث بعض امیدوار کامیابی کے لیے دوبارہ روایتی طریقوں کی طرف لوٹنے پر مجبور ہو سکتے ہیں۔

افریقی محقق کا کہنا ہے کہ روایتی معالج یوگنڈا کی ثقافت کا ایک ناقابلِ انکار حصہ ہیں، اور بہت سے سیاست دان پہلے ہی ان کی خدمات اور ان پر ایمان کا برملا اظہار کر چکے ہیں، وہ مانتے ہیں کہ روحانی جنگ ایک مستقل عنصر ہے، خاص طور پر ان سیاست دانوں کے لیے جو اپنے حریفوں پر سبقت حاصل کرنے کے لیے ماورائی مدد کے خواہاں ہوتے ہیں۔

جادوگروں کی طاقت پر یقین رکھنے والے اور انتخابی کامیابی حاصل کرنے کے خواہش مند امیدواروں کی رسومات مختلف ہوتی ہیں، جن میں قربانیاں دینا، معالجین کی زیارت کرنا، اور ان کے مشوروں پر عمل کرنا شامل ہوتا ہے، کچھ امیدوار ان معالجین کو اپنے انتخابی جلسوں میں شرکت کے لیے بھی کہتے، بعض اوقات جلسے سے پہلے مخصوص جڑی بوٹیاں چبانے جیسی ہدایات پر بھی عمل کرتے ہیں تاکہ تقریر کے دوران لوگوں پر زیادہ اثر ڈال سکیں۔

واضح رہے کہ یوگنڈا کو اس وقت شدید معاشی، سکیورٹی، سیاسی اور سماجی مسائل کا سامنا ہے۔