انتخابی فہرست نے 37 سال سے غائب بیٹے کو خاندان سے ملا دیا

Published On 23 November,2025 02:29 pm

کولکتہ: (ویب ڈیسک) مغربی بنگال کے ضلع پورویا میں ہونے والی انتخابی فہرست کی نظرثانی نے ایک خاندان کو تقریباً 37 سال بعد دوبارہ جوڑ دیا۔

یہ واقعہ اس وقت پیش آیا جب 1988 میں غائب ہونے والے وکی چکروورتی اپنے خاندان سے ملنے میں کامیاب ہوگئے، وکی چکروورتی کی گمشدگی کے بعد ان کے اہل خانہ نے کئی سال تک انہیں تلاش کیا، مگر کوئی سراغ نہیں ملا لیکن حالیہ انتخابی فہرست کی نظرثانی نے ایک غیر متوقع موڑ لیا، جس سے اس خاندان کی تقدیر بدل گئی۔

وکی کے چھوٹے بھائی پردیپ چکروورتی، جو اس علاقے میں بوتھ لیول آفیسر (بی ایل او) کے طور پر کام کر رہے ہیں، نے اپنے موبائل نمبر اور نام کا ذکر ہر فارم پر کیا تھا، وکی کے بیٹے نے کولکتہ سے پردیپ سے رابطہ کیا، اور دونوں کے درمیان بات چیت میں ایک دلچسپ بات سامنے آئی۔

پردیپ نے کہا کہ جب وکی کا بیٹا مجھے اپنے خاندان کے بارے میں بتا رہا تھا اور وہ باتیں کر رہا تھا جو صرف ہم جانتے تھے، تب مجھے یقین ہو گیا کہ میں اپنے بھتیجے سے بات کر رہا ہوں۔

اس ٹیلی فونک ملاقات کے بعد پردیپ نے اپنے بڑے بھائی وکی سے رابطہ کیا، اور 37 سال بعد دونوں بھائیوں کی آوازیں ایک دوسرے تک پہنچیں۔

وکی نے جذباتی انداز میں کہا کہ یہ لمحہ میری زندگی کا سب سے خوشی کا لمحہ ہے، 37 سال بعد میں اپنے خاندان سے دوبارہ جڑ رہا ہوں، اور میں الیکشن کمیشن کا شکر گزار ہوں کہ اگر یہ نظرثانی کا عمل نہ ہوتا، تو یہ ملاقات ممکن نہ ہوتی۔‘

اس طرح انتخابی فہرست کی نظرثانی کی مہم نے نہ صرف ووٹر لسٹ کو درست کیا بلکہ ایک ٹوٹے ہوئے خاندان کو دوبارہ جوڑ دیا۔