شدت پسند تنظیم داعش نے یورپ پر حملہ آور ہونے کیلئے ماسٹر پلان تیار کر لیا۔ اس ماسٹر پلان کو دجال کی آمد اور ہرمجدون (عظیم جنگ) کے سلسلے کی کڑی کہا جا رہا ہے۔
لاہور: (ویب ڈیسک) غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق شدت پسند تنظیم دولت اسلامیہ عراق وشام (داعش) نے لوگوں پر اپنے نظریات تھوپنے کیلئے سو صفحات پر مشتمل ایک کتاب کا اجراء کیا ہے جس میں دجال کی آمد اور ہرمجدون سے قبل یورپ پر حملے کو ماسٹر پلان کا حصہ قرار دیا جا رہا ہے۔ بوسٹن یونیورسٹی کے ایسوسی ایٹ پروفیسر رچرڈ لیںڈس کا کہنا ہے کہ داعش یورپی سوسائٹی میں خلل ڈالنا چاہتی ہیں۔ یورپ میں ایسا اقدام اٹھانے کیلئے ان کے پاس بہت سے مواقع موجود ہیں کیونکہ یورپی عوام کسی بھی تصادم کیلئے بالکل تیار نہیں ہیں۔
خیال رہے کہ داعش آئندہ چند سالوں تک مشرق وسطیٰ میں اپنی خود ساختہ اسلامی ریاست کے قیام کا خواب دیکھ رہی ہے۔ داعش کا ماننا ہے کہ تیسری جنگ عظیم مغرب، روس اور ایران کے درمیان شروع ہوگی جس کے بعد قیامت کی شروعات کا راستہ ہموار ہو جائے گا۔ داعش کی کتاب میں لکھا ہے کہ جیسے ہی اس جنگ میں روس اور ایران کو شکست فاش ہوگی، ہمار اگلا ٹارگٹ روم ہوگا۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق داعش کی کتاب میں لکھا ہے کہ یورپ میں رہنے والے مسلمان ہی ان ملکوں کے خلاف بغاوت پر اتر آئیں گے۔ ایسے یورپی مسلمان جو اس وقت داعش کا حصہ ہیں انھیں ٹریننگ دے کر واپس بھیجا جائے گا۔ تاہم جیسے ہی داعش کے سربراہ ابوبکر البغدادی کا حکم ملے گا یہ یورپ بھر میں حملے شروع کر دیں گے اور بالاخر روم پر قابض ہو جائیں گے۔ داعش کا ماننا ہے کہ روم پر قبضے کے سات ماہ بعد دجال کی آمد ہوگی۔