سری نگر: (دنیا نیوز) مقبوضہ وادی کشمیر میں بندشوں کے باوجود سری نگر کے باسی باہر نکل آئے اور شہدا قبرستان کی جانب مارچ کیا، بھارتی فورسز نے انہیں راستے میں روک لیا۔ مارچ کے شرکاء بھارت سے آزادی کے نعرے لگاتے رہے۔
میر واعظ محمد فاروق اور عبد الغنی لون کے یوم شہادت پر سری نگر میں کرفیو کا سماں تھا۔ مظاہروں سے بچنے کے لیے شہر کے تمام بڑے چوک اور چوراہوں کو رکاوٹیں کھڑی کرکے بند کردیا گیا۔ اس کے باوجود سری نگر کے باسی سڑکوں پر نکل آئے اور آزادی کا مطالبہ کیا۔
حریت رہنماؤں کی جانب سے عید گاہ کی جانب مارچ کا اعلان کیا گیا، جس کے باعث کچھ رہنماؤں کو نظر بند جبکہ باقی کو گرفتار کر لیا گیا تھا۔
واضح رہے کہ بھارتی تسلط سے آزادی ہر کشمیری کے دل کی خواہش ہے اور آزادی کی اس آواز کو دبانے کے لیے سات لاکھ بھارتی فوج مقبوضہ وادی میں تعینات ہے، لیکن آزادی کی آواز بلند سے بلند تر ہوتی جارہی ہے۔