عراقی وزیر اعظم حیدر الع بادی کا کہنا ہے کہ دریائے دجلہ میں پانی کی شدید کمی کے حوالے سے عراقیوں کو خوف زدہ کرنے کی مہم سراسر جھوٹ پر مبنی ہے۔ منگل کے روز اپنے بیان میں انہوں نے واضح کیا کہ اس حوالے سے دریائے دجلہ کی پھیلائی جانے والی تصاویر جعلی ہیں۔
عراق (نیٹ نیوز ) میڈیا اور سوشل میڈیا میں کئی تصاویر اور وڈیوز سامنے آئی ہیں جو دجلہ میں پانی کی سطح میں کمی کو ظاہر کرتی ہیں۔ العبادی کے مطابق عراق کو ترکی کے اس فیصلے پر حیرانی ہوئی ہے کہ اس نے طے پائے گئے وقت سے قبل الیسو ڈیم کے ٹینکوں کو بھرنے کا آغاز کر دیا۔
دوسری جانب ترکی نے تصدیق کی ہے کہ العبادی کو ڈیم سے کام شروع ہونے کی تاریخ کا علم تھا۔ بغداد میں ترکی کے سفیر فاتح یلد کا کہنا ہے کہ ان کے ملک نے الیسو ڈیم کی تعمیر کی منصوبہ بندی کئی برس پہلے کی تھی اور اس طرح کے اقدامات پڑوسی ممالک سے مشاورت کے بغیر عمل میں نہیں آتے۔ انہوں نے کہا کہ عراقی وزیراعظم 2017 میں جب ترکی آئے تھے تو ان کو اس بات سے آگاہ کر دیا گیا تھا کہ "ہم نے اس ڈیم کی تعمیر مکمل کر لی ہے اور اس کو بھرنے کی تیاری کر رہے ہیں"۔
سفیر نے باور کرایا کہ رواں برس 15 مئی کو عراقی اور ترک کمیٹیوں کے مشترکہ اجلاس میں پانی اور ذخیرہ اندوزی کی تاریخ کے حوالے سے اتفاق رائے ہو گیا تھا۔منگل کے روز ایک پریس کانفرنس میں فاتح یلد کا کہنا تھا کہ ٹینک کو بھرنے کے حوالے سے ایسی کوئی بات نہیں جو عراقیوں کے لیے خوف کا باعث ہو۔ انہوں نے واضح کیا کہ پڑوسی ریاست کو "پانی کی وافر مقدار" فراہم کرنے کا سلسلہ جاری رہے گا۔
انہوں نے بتایا کہ ترکی کے الیسو ڈیم کے پیچھے ٹینک کو بھرنے کے لیے تقریبا ایک برس درکار ہو گا۔ جمعے کے روز ترکی کی جانب سے ٹینک بھرنے کے عمل کے آغاز کے بعد سے دریائے دجلہ میں پانی کی سطح نمایاں حد تک کم ہو چکی ہے اور بعض مقامات پر عراقی شہری پیدل چل کر دریا کو عبور کرنے میں کامیاب ہو گئے۔