لیما: (دنیا نیوز) پیرو میں مقامی میڈیا نے الزام عائد کرتے ہوئے کہا ہے کہ ججز رشوت لے کر فیصلے کرتے ہیں، الزامات سامنے آنے پر پیرو کے سپریم کورٹ کے سربراہ نے اپنا استعفیٰ پیش کردیا۔
غیر ملکی خبر رساں ایجنسی کے مطابق جنوبی امریکا کے ملک پرو میں عدلیہ کا سکینڈل سامنے آیا ہے جس میں ایسی آڈیو ٹیپس منظر عام پر لائیں گئی ہیں جن سے کچھ ججوں کی طرف سے رشوت لے کر فیصلے دینے کا انکشاف ہوا ہے۔
ڈیو ٹیپس میں ان ججوں کو مالی پیش کشوں کے بدلے میں فیصلے دینے کا ارادہ کرتے ہوئے سنا جا سکتا ہے۔ پیرو کی جوڈیشل برانچ نے یہ سکینڈل سامنے آنے کے بعد ملکی عدلیہ میں تین ماہ کی ایمرجینسی نافذ کرنے کا اعلان کیا ہے۔
جوڈیشل برانچ کے صدر نے کہا ہے کہ یہ انکشاف سسٹم کی مکمل ناکامی ظاہر کرتا ہے، ایک ٹیپ میں ایک جج نے اپنے مطلب کی سزا کے بدلے میں پیسوں کا وعدہ کیا، جب کہ ایک اور ٹیپ میں ایک جج کو ایسی کال سنتے ہوئے سنا جا سکتا ہے جس میں ان سے کہا جا رہا ہے کہ وہ گیارہ سالہ لڑکی کے ریپ میں ملوث شخص کی سزا کم کر دیں۔