لاہور: (عدیل وڑائچ) پاکستان نے بھارتی جارحیت کا منہ توڑ جواب دے کر نہ صرف خطے بلکہ دنیا کی صورتحال کو تبدیل کر کے رکھ دیا ہے، صرف یہی نہیں بلکہ پاکستان کا اندرونی ماحول بھی یکسر بدل گیا ہے، ایسا لگ رہا ہے جیسے ملک کو نیا جنم ملا ہو۔
وہ ملک جہاں گزشتہ چند برسوں‘ خصوصاً 2022ء کے بعد سے سیاسی عدم استحکام تھا اور کچھ سیاسی حلقے نفرتوں کے بیج بو رہے تھے، عوام سیاسی طور پر تقسیم ہو چکے تھے، 9 مئی 2023ء کا دن تو ملکی تاریخ کے سیاہ ترین دنوں میں سے ایک بن چکا تھا، سیاسی تقسیم کی وجہ سے عوام سوشل میڈیا پر آپس میں لڑتے نظر آتے تھے بلکہ ایک سیاسی حلقہ تو اداروں کے ساتھ محاذ آرائی کر رہا تھا۔
گزشتہ تین برسوں سے ملک مشکل ترین معاشی حالات سے گزر رہا تھا اور سیاسی کشیدگی اس معاشی بحرانی صورتحال میں اور بھی اضافہ کر رہی تھی، گزشتہ ایک ڈیڑھ سال کے دوران ملک ڈیفالٹ کی صورتحال سے تو نکل آیا مگر غیریقینی سیاسی اور معاشی صورتحال نے ایک عجیب سی فضا پیدا کر رکھی تھی، پاکستان میں عالمی سرمایہ کاری کیلئے کوششیں تیز ہونے لگیں تو بھارت نے بلوچستان میں دہشت گردی میں اضافہ کر دیا۔
سانحہ جعفر ایکسپریس پر بھارت نے جس طرح خوشیاں منائیں وہ پوری دنیا کے سامنے ہے، پھر پہلگام فالس فلیگ آپریشن کے بعد بھارت نے پاکستان پر حملے کے منصوبے بنانا شروع کئے تو پوری قوم ایک ہونے لگی۔،ہر پاکستانی اپنی افواج کے ساتھ کھڑا نظر آیا اور اس دوران آپسی سیاسی تقسیم بھی کچھ کم ہوئی، سوشل میڈیا پر اپنے اس اتحاد سے دیکھتے ہی دیکھتے پاکستانیوں نے دنیا کو حیران کر دیا، پاکستانی نیوز چینلز ہوں یا ڈیجیٹل میڈیا پلیٹ فارمز، بھارت کو چبھنے لگے اور اس نے اپنے ہاں کئی پاکستانی چینلز بلاک کر دیئے۔
پاکستانیوں نے اپنی افواج کا مورال بڑھایا، بزدل دشمن نے حملے کے کئی پلان بنائے مگر ناکام رہا، پھر چھ سے سات مئی کی درمیانی شب بھارت نے پاکستان میں سویلین مقامات اور مساجد پر حملہ کر کے بچوں اور خواتین سمیت 31 بے گناہ شہریوں کو شہید کر دیا، پاکستان کی جانب سے جوابی وار میں بھارت کو پانچ طیاروں اور اسرائیلی ساختہ ڈرون سے ہاتھ دھونے پڑے، تقریباً ایک گھنٹہ جاری رہنے والی یہ دنیا کی جنگی تاریخ کی ایک بڑی فضائی لڑائی تھی جس میں بھارت کی جانب سے 70سے زائد جبکہ پاکستان کی جانب سے 42 طیارے آمنے سامنے تھے۔
پاکستان کی جانب سے بھارتی طیارے مار گرانے کے بعد جیسے خاموشی چھا گئی، بھارت نے اس معاملے کو چھپانے کی بہت کوشش کی مگر عالمی میڈیا پاکستان کے دعوے کی تحقیق میں لگ گیا، دنیا کی جنگی تاریخ میں پہلی مرتبہ کوئی رافیل طیارہ جنگ میں گرایا گیا اور یہ کارنامہ پاک فضائیہ نے سر انجام دیا، سکائی نیوز، بی بی سی، واشنگٹن پوسٹ سمیت عالمی خبر رساں اداروں نے پاکستان کے مؤقف کی تائید و تصدیق کرنا شروع کر دی۔
اب بھارت پر دباؤ بڑھنے لگا کہ اس نے تو پاکستان پر دہشت گردی کا الزام لگا کر حملہ کیا تھا مگر اس کا یہ پلان اسی پر اُلٹا پڑ گیا اور پانچ طیارے گرنے کی سبکی اور شرمندگی کے باعث نریندر مودی منظر عام سے غائب ہوگیا، بھارت نے اپنے طیاروں کا بدلہ لینے اور اپنی خفت مٹانے کیلئے آٹھ مئی کو پاکستان پر ڈرون حملے شروع کر دیئے جو پاکستان کے ایئر ڈیفنس سسٹم کو ٹریک کرنے کیلئے بڑا ٹریپ بھی تھے، لیکن پاکستان نے سمجھداری سے اس معاملے کو ہینڈل کیا اور ان ڈرونز کو تباہ کر دیا۔
بھارتی حملوں کے بعد پاکستان کی سیاسی قیادت پر عوامی دباؤ بڑھنے لگا کہ ان حملوں کا بھارت کو فوری جواب دیا جائے مگر پاکستانی قیادت نے جلد بازی کے بجائے بہترین حکمت عملی اپنائی اور بھارت کو بلنڈر پر بلنڈر کرنے دیا، 9 اور 10 مئی کی درمیانی رات بھارت نے راولپنڈی کی نور خان ایئر بیس سمیت پاکستان کی دیگر ایئر بیسز پر میزائل حملے کر دیئے، اپنے دفاعی نظام کے باعث پاکستان ایک بڑے نقصان سے تو بچ گیا مگر ملک کی سیاسی اور عسکری قیادت نے بھارت کے اس حملے کا منہ توڑ جواب دینے کا فیصلہ کر لیا۔
صبح فجر کے وقت پاکستان کی جانب سے آپریشن بنیانٌ مرصوص شروع کر دیا گیا اور بھارت پر الفتح وَن اور ٹُو میزائلوں کی برسات کر دی گئی، پاکستان نے اس جوابی کارروائی میں بھارتی ایئر بیسز سمیت 26 آرمی تنصیبات کو نشانہ بنایا، ان تنصیبات میں سے کچھ مکمل تباہ ہوگئیں جبکہ بہت سی کو بھاری نقصان پہنچا۔
دنیا کی دفاعی تاریخ میں پاک فضائیہ کا دوسرا بڑا کارنامہ یہ تھا کہ اس نے بھارت میں آدم پور کے مقام پر نصب ایک روسی ساختہ دفاعی سسٹم ایس 400 کو بھی تباہ کر دیا، پاکستان کے جے ایف 17 تھنڈر طیارے نے اس روسی ایئر ڈیفنس سسٹم کو تباہ کر کے دنیا کو حیران کر دیا، پاکستان کی جانب سے اُڑی فیلڈ سپلائی ڈپو اور پونچھ ریڈار سٹیشن سمیت کئی ایسی تنصیبات کو ٹارگٹ کیا گیا جہاں سے پاکستان پر حملے کئے گئے تھے۔
گیم بھارت کے ہاتھ سے نکلنے لگی تو اس نے امریکا کو جنگ بندی کی درخواست کی، آپریشن بنیانٌ مرصوص کے دوران ہی امریکی قیادت نے پاکستان اور بھارت دونوں کی لیڈر شپ کے ساتھ رابطے کر کے جنگ بندی کرا دی، امریکا کی جانب سے مسئلہ کشمیر کے حل کا اعلان پاکستان اور کشمیریوں کیلئے ایک بڑی کامیابی بن گیا۔ مودی سرکار 2019ء میں آرٹیکل 370 کے خاتمے کے بعد کشمیر کے معاملے کو اپنی طرف سے ختم کر چکی تھی مگر یہ معاملہ ایک مرتبہ پھر زندہ ہو گیا جس کی وجہ صرف پاکستان کی جانب سے بھارت کو دیا گیا جواب تھا۔
پاکستان اور بھارت کو نیوٹرل مقام پر مذاکرات کیلئے قائل کیا گیا اور جنگ بندی کے بعد دونوں ممالک اب مذاکرات کی میز پر بیٹھنے جا رہے ہیں، یہ جنگ پاکستان جیت گیا اور پاکستان نے نہ صرف خطے کا منظر نامہ بدل کر رکھ دیا بلکہ پاکستانی عوام گزشتہ کئی روز سے اس جیت کا جشن منا رہے ہیں۔
وزیراعظم پاکستان نے اس حوالے سے اپنے خطاب میں کہا کہ پاکستان نے بھارت سے 1971ء کا بدلہ لے لیا ہے، آج کا پاکستان ایک مختلف پاکستان ہے جس کیلئے 10 مئی کا دن فخر کا دن ہے جو دہائیوں تک یاد رکھا جائے گا، آج پاکستان کے عوام کا جوش، ولولہ اور حوصلہ پہلے سے بھی زیادہ بلند ہے، اس ساری صورتحال کے مثبت اثرات پاکستان کی سیاسی اور معاشی صورتحال پر بھی پڑتے دکھائی دے رہے ہیں۔