کولمبو (نیٹ نیوز ) سری لنکا کی فضائی کمپنی نے اعلان کیا ہے کہ اُس نے اپنی پروازوں کے دوران مسافروں کو "کاجو" پیش کرنے کا سلسلہ روک دیا ہے۔ فرانسیسی خبر رساں ایجنسی کے مطابق یہ اعلان ملک کے صدر کو کولمبو کی پرواز کے دوران پیش کیے گئے میوہ جات کی نوعیت پر اُن کی جانب سے ناگواری کے بعد سامنے آیا ہے۔
واضح رہے کہ مذکورہ فضائی کمپنی کو دشوار ترین مالی حالات اور بڑے مالی خسارے کا سامنا ہے۔ آئی ایم ایف کی جانب سے اس بحران کے ملک کی معیشت پر نتائج کے حوالے سے خبردار کیا جا چکا ہے۔ سری لنکا کے صدر میتھری پالا سری سینا نے پیر کے روز بتایا تھا کہ "کھٹمنڈو سے واپسی کی پرواز کے دوران مجھے جو کاجو پیش کیا گیا وہ اس حد تک خراب کوالٹی کا تھا کہ اُسے کوئی کتّا بھی نہ کھاتا"۔ انہوں نے کاشت کاروں کے ایک وفد کے سامنے کہا کہ "میں یہ جاننا چاہتا ہوں کہ اس کاجو کو خریدنے کی اجازت کس نے دی"۔
سری لنکا کی قومی فضائی کمپنی کے ترجمان نے واضح کیا ہے کہ کمپنی اپنے کاجو کے سٹاک کی چھان بین کر رہی ہے جو پروازوں کے درجہ اول میں پیش کیا جاتا ہے اور اس کی فراہمی کے ذریعے کو تبدیل کر دیا جائے گا جس کا صدر دفتر سری لنکا سے باہر ہے۔
اس سے قبل 2014ء میں جنوبی کوریا کی فضائی کمپنی کے سربراہ کی بیٹی نے طیارے کو اُس کے اڑان کے مقام پر واپس لے جانے کا مطالبہ کیا تھا تاکہ طیارے سے عملے کے ایک رکن کو باہر نکالا جا سکے۔ مذکورہ سربراہ کی بیٹی کو تھیلی میں رکھے خشک میوہ جات پیش کیے گئے تھے۔ سری لنکا کی فضائی کمپنی اس وقت قرضوں کے بوجھ تلے دبی ہوئی ہے۔