دمشق (نیٹ نیوز ) مصر کے سابق صدر حسنی مبارک کے دونوں بیٹوں علاء اور جمال کو سٹاک مارکیٹ میں مبیّنہ اتار چڑھاؤ کے الزام میں گرفتار کر لیا گیا ہے۔ مصری عدلیہ نےجمال اور علاء مبارک کے علاوہ تین افراد پر اپنی فرنٹ کمپنیوں کے ذریعے بعض بنکوں کے حصص کی خریدار ی کا الزام عاید کیا تھا اور انہوں نے اس سے متعلق سمجھوتوں سے سٹاک مارکیٹ کو آگاہ نہیں کیا تھا۔
یہ پانچوں افراد ہفتے کے روز قاہرہ میں ایک فوجداری عدالت میں مقدمے کی سماعت کے دوران میں حاضر تھے اور جج نے انہیں گرفتار کرنے کا حکم دیا ہے۔ ایک عدالتی ذریعے کے مطابق انھیں حراستی تحویل میں دے دیا جائے گا۔ اب اس مقدمے کی آیندہ سماعت 20 اکتوبر کو ہوگی۔
واضح رہے کہ جمال مبارک اپنے والد حسنی مبارک کے دورِ صدارت میں حکمراں جماعت کی ایک اہم کمیٹی کے سربراہ رہے تھے اور انہیں والد کا سیاسی جانشین خیال کیا جاتا تھا۔ ان کے بڑے بھائی علاء مبارک سیاست سے دور رہے تھے لیکن ان پر والد کے اثر و رسوخ کو بروئے کار لاتے ہوئے دولت کمانے کے الزامات عاید کیے گئے تھے۔
انہیں2011ء میں حسنی مبارک کے اقتدار کے خاتمے کے بعد متعدد مرتبہ تھوڑے تھوڑے وقفے کے بعد گرفتار کیا گیا تھا لیکن تین سال قبل انہیں جیل سے رہا کر دیا گیا تھا۔ ان دونوں بھائیوں کو والد حسنی مبارک کے ساتھ مئی 2015ء میں بدعنوانی کے ایک مقدمے میں تین ، تین سال قید کی سزا سنائی گئی تھی۔
ان پر قومی خزانے سے ایک کروڑ یورو ( ایک کروڑ پندرہ لاکھ ڈالرز) کی رقم صدارتی محل کی تزئین و آرائش پر اڑانے کے الزام میں مقدمہ چلایا گیا تھا۔تاہم انہیں جب یہ سزا سنائی گئی تھی، اس وقت تک وہ قید کی یہ مدت جیل میں گزار چکے تھے۔