کابل: (دنیا نیوز) پاک افغان تعلقات کا نیا دور، شاہ محمود قریشی نے دورہ کابل میں افغان صدر اور چیف ایگزیکٹو سے ملاقاتیں کیں۔ جلال آباد میں قونصل خانہ کھولنے کیلئے سیکیورٹی فراہمی کی یقین دہانی کرا دی گئی، خطے میں قیام امن کیلئے ملکر کام کرنے پر اتفاق کیا گیا۔ پاکستان نے چالیس ہزار ٹن گندم دینے اور افغان سیکیورٹی اداروں کی تربیت کی پیشکش کردی۔
وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کا دورہ افغانستان، افغان صدر، چیف ایگزیکٹیو اور ہم منصب سے الگ الگ ملاقاتیں کیں۔ دونوں ممالک کے درمیان وفود کی سطح پر بھی مذاکرات ہوئے۔ پاکستان نے ایک بار پھر افغانستان میں قیام امن کے لیے کردار ادا کرنے اور افغان پولیس اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کو تربیت فراہم کرنے کی پیشکش کی۔
دفتر خارجہ سے جاری اعلامیے کے مطابق ملاقاتوں میں وزیر خارجہ شاہ محمود نے کہا کہ حکومت پاکستان افغانستان کے ساتھ تجارت، باہمی رابطوں کی مضبوطی اور ترقی کے لیے ملکر کا م کرے گی۔ پاکستانی وزیر خارجہ نے انسداد دہشتگردی اور سیکیورٹی کے شعبوں میں دونوں ممالک کے درمیان تعاون پر بھی زور دیا۔
ملاقاتوں میں اس بات پر اتفاق کیا گیا کہ دونوں ممالک کراسنگ پوانٹس، کسٹم اور انفراسٹرکچر کو بہتر بنانے کے لیے اقدامات کریں گے۔ شاہ محمود قریشی نے وزیراعظم پاکستان کی جانب سے 40 ہزار ٹن گندم کے تحفے کا خط بھی افغان صدر کو پہنچایا۔
دونوں وزراء خارجہ کی ملاقات میں فیصلہ کیا گیا کہ جوائنٹ اکنامک کمیشن، جوائنٹ علماء کانفرنس، پاک افغان ٹرانزٹ ٹریڈ اتھارٹی، پاک افغان ایکشن پلان اور امن و یکجہتی ورکنگ گروپس کے اجلاس بلائے جائیں گے۔
Foreign Minister Shah Mahmood Qureshi has reached the Presidential Palace of Afghanistan for a meeting with President Ashraf Ghani. pic.twitter.com/9FwIopzxI4
— PTI (@PTIofficial) September 15, 2018
افغان حکومت نے شاہ محمود قریشی کو یقین دہانی کرائی کہ جلال آباد میں پاکستانی کونسل خانہ کھولنے کے لیے جلد سیکیورٹی فراہم کر دی جائے گی۔