نئی دہلی: (ویب ڈیسک) بھارت نے مسلمانوں کی شناخت مٹانے کا ایک اور اقدام کر تے ہوئے تاریخی حیثیت کے حامل ریاست اتر پردیش کے شہر ‘الہ آباد’ کا پرانا اور مسلم نام تبدیل کر دیا۔ موجودہ الہ آباد شہر مغل بادشاہ جلال الدین محمد اکبر نے 1574 میں بسایا تھا۔
بھارتی ذرائع ابلاغ کی جانب سے جاری خبروں کے مطابق اتر پردیش کے وزیر اعلی یوگی ادتیہ ناتھ کی صدارت میں اتر پردیش کی کابینہ نے متفقہ طور پر تاریخی شہر الہ ٰآباد کا نام تبدیل کرنے کا اعلان کر دیا۔
بھارتیہ جنتا پارٹی سے تعلق رکھنے والے ہندو انتہا پسند وزیراعلیٰ یوگی ادتیہ ناتھ کا کہنا ہے کہ الہٰ آباد کا نام تبدیل کرکے پرایاگراج رکھیں گے۔ بھارتی میڈیا کے مطابق ریاستی وزیر اعلیٰ کمبھ کے میلے سے پہلے الہٰ آباد کا نام تبدیل کرنا چاہتے ہیں۔ ہندوؤں کے مقدس ترین دریاؤں کے سنگم پر واقع اس شہر میں ہر برس میلے لگتے ہیں۔ ہر بارہ برس بر مہا کمبھ کا انقعاد ہوتا ہے جسے دنیا میں کسی ایک مقام پر انسانوں کا سب سے بڑا اجتماع بتایا جاتا ہے۔
موجودہ الہ آباد شہر مغل بادشاہ جلال الدین محمد اکبر نے 1574 میں بسایا تھا۔ یہ شہر گنگا جمنا کے سنگم پر واقع ہے، جس کی تاریخ 443 سال پرانی ہے۔ اس شہر نے برصغیر کی جنگوں اور بعد ازاں آزادی میں اہم کردار ادا کیا۔
دوسری جانب وزیر اعلیٰ یوگی ادتیہ ناتھ کے نام بدلنے کے اعلان پر اپوزیشن جماعت کانگریس نے شدید احتجاج کیا ہے۔ کانگریس کے مقامی ترجمان کے مطابق تہذیبی اور تاریخی اعتبار سے مشہور الٰہ آباد شہر کا نام بدلنے سے اس کی پہچان متاثر ہو سکتی ہے، جس کا اثر تعلیمی اور معاشی سرگرمیوں پر بھی پڑے گا۔ حزب اختلاف کا یہ بھی کہنا تھا کہ جس مقام پر ہندوؤں کا کمبھ میلہ لگتا ہے اس کا نام پہلے سے ہی پریاگ راج ہے اور اگر حکومت نام بدلنا ہی چاہتی ہے تو وہ انہیں دو الگ الگ شہر بنا سکتی ہے۔