واشنگٹںن: (حسن رضا ) امریکہ کے نصف مدتی انتخابات کے حوالے سے امریکہ میں " روزنامہ دنیا" کی جانب سے کئے گئے سروے میں حیران کن انکشافات سامنے آگئے۔
ریپبلکن پارٹی کو ووٹ دینے والوں میں سے تقریبا42ً فیصد امریکی شہریوں نے صدر ٹرمپ کو آخری موقع دیتے ہوئے کہا ہے کہ سینیٹ میں پوزیشن مضبوط ہونے کے باوجود اب بھی اگر امریکی شہریوں کے لئے بہتری نہ لا سکے، تو پھر 2020 میں ہونیوالے انتخابات میں صدر ریپبلکن پارٹی سے نہیں ہو سکتا، ڈونلڈ ٹرمپ اپنی ان پالیسیوں پر نظر ثانی کریں جن پر امریکی شہریوں کو تحفظات ہیں جبکہ ڈونلڈ ٹرمپ کا مواخذہ اور ان کی فارن پالیسیوں کے فیصلوں پر نظر ثانی میں کانگریس کو بہت مشکلات پیدا ہوں گی۔
36 فیصد امریکی شہریوں کا کہنا ہے کہ وہ صرف ریپبلکن پارٹی کیساتھ ہیں، ان کی پالیسیوں سے اتفاق کرتے ہیں، اور اگر کہیں درست کرنے کی جگہ ہے تو وہ اب پالیسیوں پر عملدرآمد ہونے سے بہتر ہو پائیگا، وہ شروع سے ہی ریپبلکن پارٹی کیساتھ ہی رہے ہیں، اور اب بھی ان کے ساتھ ہی رہیں گے جبکہ 22 فیصد شہریوں نے یہ کہا کہ وہ ووٹ پہلے ڈیموکریٹ پارٹی کو دیتے تھے، گزشتہ انتخابات میں ووٹ کا استعمال کرتے ہوئے ٹرمپ کو صدر لائے تھے لیکن اس بار ایک اور موقع دینا چاہیے۔
"روزنامہ دنیا "کی جانب سے ان 100 شہریوں سے بات کی گئی جنہوں نے ریپبلکن پارٹی کوووٹ دیا، ان میں سے 42 امریکی شہریوں نے بتایا کہ امریکی صدرڈونلڈ ٹرمپ امریکہ کی بات ہی کرتے ہیں اور شاید وہ امریکہ کے معاملات کو دیکھ کر ہی کچھ ایسی پالیسیوں پر اقدامات کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں جس سے بہت سے مسائل حل ہوپائیں گے اور اس سے آئندہ ہونیوالے صدارتی انتخاب میں ریپبلکن پارٹی کا ہی صدر منتخب ہو سکتا ہے، لیکن یہ بات واضح ہے کہ اب دونوں پارٹیوں کے درمیان مقابلہ انتہائی سخت ہو گا، انتخابات کے نتائج بتاتے ہیں کہ ابھی بھی امریکہ میں ریپبلکن پارٹی ہی مضبوط ہے، سینیٹ میں پوزیشن مضبوط ہونا یہ بات واضح کرتی ہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ کے کچھ فیصلے اچھے بھی ہیں اور اب وہ پالیسیوں پر عملدرآمد کر کے امریکی شہریوں کے مسائل کو کم کر سکتے ہیں۔
اگر اب بھی کچھ نہ کیا تو پھر خطرہ یہ ہے کہ شاید صدارتی انتخاب 2020 میں کہیں ڈیموکریٹ پارٹی کا ہی صدر منتخب نہ ہو جائے کیونکہ وہ صرف امریکی شہریوں کے مسائل کو فوکس کر رہے ہیں، ان کی جانب سے نصف مدتی انتخابات میں جو مہم چلائی گئی تھی اس میں دوسرے نمبر پر ٹرمپ کے معاملات کو رکھا تھا، جبکہ پہلے نمبر پر ڈومیسٹک مسائل کو رکھا گیا تھا۔ 36 فیصد شہریوں نے واضح کیا ہے کہ چاہے کچھ بھی ہو جائے وہ ریپبلکن پارٹی کے ساتھ ہی کھڑے ہیں اور انہی کو سپورٹ کرتے رہیں گے ، انکا کہنا تھا کہ وہ ٹرمپ کے چاہنے والے ہیں اور وہ جو بھی کر رہے ہیں وہ امریکہ اور اس کے شہریوں کے لئے بہت بہتر ہے، کچھ ایسے معاملات سامنے لائے جار ہے ہیں جس سے یہ ثابت کرنے کی کوشش کی جارہی ہے کہ شاید ٹرمپ کی مقبولیت کم ہوگئی لیکن ان کے دلوں میں ٹرمپ کے لئے محبت مزید بڑھ گئی ہے جبکہ 22 فیصد شہریوں نے انتخابات پر کسی قسم کی بات کرنے سے گریز کیا۔