نیویارک: (دنیا نیوز) امریکا نے نومبر کے بعد ایران پر مزید پابندیاں لگانے کا اعلان کر دیا، شام میں کیمیائی ہتھیاروں کے استعمال پر جواب دینے کی دھمکی، ٹرمپ کا جنرل اسمبلی میں خطاب میں کہنا تھا کہ انٹرنیشنل کریمنل کورٹ انصاف کے تقاضے پورے نہیں کرتی۔
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی سے خطاب کرتے ہوئے کہنا تھا کہ شمالی کوریا کے ساتھ تصادم کے بجائے امن کی راہ کو چُنا، اس کے ساتھ بہت سارا کام ابھی کرنا باقی ہے۔ امن مذاکرات میں تعاون کرنے والے ممالک کو شکریہ ادا کرتا ہوں۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ مشرق وسطیٰ میں ہماری نئی پالیسی کے تحت تبدیلی آ رہی ہے۔
ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا تھا کہ ایک زمانے میں وینزویلا دنیا کے امیر ملکوں میں شمار ہوتا تھا لیکن وہاں سوشلزم نے ملک کو دیوالیہ کر دیا، سوشلزم اور کمیونزم کا جہاں بھی تجربہ کیا گیا ناکام رہا، امریکا وینزویلا میں جمہوریت کے قیام کی حمایت کرتا ہے۔
امریکی صدر نے الزام عائد کیا کہ اوپیک ممالک پوری دنیا کو لوٹنے میں مصروف ہیں، ہم ان میں سے بہت سے ممالک کو مفت میں سیکیورٹی فراہم کر رہے ہیں، آج کے بعد ان کو سیکیورٹی کے بدلے کچھ دینا پڑے گا۔
چین کے ساتھ معاملات پر بات کرتے ہوئے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ ہم تجارت میں اپنی کمپنیوں کو دھوکا نہیں دینے دیں گے، چین کے ساتھ ہمارا تجارتی توازن ناقابلِ قبول ہے
اپنے خطاب میں امریکی صدر نے کہا کہ انٹرنیشنل کریمنل کورٹ انصاف کے تقاضوں کو پورا نہیں کرتی، ہم گلوبل ازم کے آئیڈیے کو مسترد کرتے ہیں، امریکا کو امریکی عوام کی مرضی پر چلایا جائے گا۔
اپنی نئی تجارتی پالیسی کے بارے میں بتاتے ہوئے ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ امریکا سالوں سے پوری دنیا سے تجارتی مال اپنے ملک میں آنے کی اجازت دیتا رہا، اب ہم چاہتے ہیں دنیا کے ساتھ برابری کی بنیاد پر تجارت ہو، ورلڈ ٹریڈنگ سسٹم میں تبدیلی کی اشد ضرورت ہے کیونکہ عالمی تجارتی قوانین کی کھلم کھلا خلاف ورزی ہوتی ہے۔
ایران کے بارے میں بات کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ نومبر اور اس کے بعد ایران پر مزید پابندیاں لگائیں گے، ہم دہشت گردوں کے حامی کو خطرناک ہتھیار حاصل کرنے نہیں دیں گے، جب تک ایران اشتعال سے باز نہیں آتا، اس پر پابندیاں عائد رہیں گی۔
صدر ٹرمپ نے کہا کہ ایرنی لیڈرز اپنے ہمسایوں اور ان کی سرحدوں کی عزت نہیں کرتے۔ ایران مشرق وسطیٰ میں دہشت گردی پھیلانے میں ملوث ہے۔ ایران اپنے پراکسیز کے ذریعے خطے میں افراتفری پھیلا رہا ہے۔ نیوکلیئر ڈیل ایران کی فتح تھی، اس ڈیل کے تحت وہ ایٹمی ہتھیار بنانا چاہتے تھے۔
شام کی صورتحال پر بات کرتے ہوئے صدر ٹرمپ نے کہا کہ داعش کو عراق اور شام سے نکال باہر کیا گیا، شام کے مسئلے کا شامی عوام کی خواہش کے مطابق سیاسی طور پر حل کرنا چاہیے، اگر شام میں کیمیائی ہتھیار استعمال کیے گئے تو امریکا اس کا جواب دے گا، مہاجرین کو جتنا ممکن ہو سکے ان کے گھروں کے قریب رکھا جائے تا کہ واپسی میں آسانی ہو۔