پیرس: (دنیا نیوز) پیرس سمیت فرانس کے مختلف شہروں میں پٹرول کی قیمتوں کے خلاف ہنگامے پھوٹ پڑے، احتجاج کے دوران ایک خاتون ہلاک جبکہ 200 سے زائد افراد زخمی ہو گئے، فرانسیسی صدر کا کہنا ہے کہ وہ لوگوں کا ٖغصہ دیکھ رہے ہیں اور احتجاج کرنا ان کا بنیادی حق ہے۔
پیرس سمیت فرانس بھر میں ہزاروں افراد نے پٹرول کی قیمتوں کے خلاف ریلیاں نکالیں، مظاہروں کے دوران مشتعل افراد اور پولیس میں جھڑپیں ہوئیں جس میں سیکڑوں افراد زخمی ہو گئے، پولیس نے 52 افراد کو گرفتار بھی کر لیا ہے۔
یورپی میڈیا کے مطابق ملک بھر میں دو ہزار سے زیادہ ریلیاں نکالی گئیں ہیں جبکہ پیرس شہر کا مغربی حصہ مظاہروں کا مرکز رہا۔ فرانسسیوں کا کہنا ہے یہاں پہلے ہی بہت سے ٹیکس ہیں اور اب صدر ایمانوئل میخواں نے پیٹرول کی قیمتیں بھی بڑھا دی ہیں جو ناقابلِ برداشت ہیں۔
ادھر فرانسسی صدر کا کہنا ہے وہ لوگوں کا ٖغصہ دیکھ رہے ہیں اور احتجاج کرنا ان کا بنیادی حق ہے۔