لندن: (دنیا نیوز) برطانوی پارلیمنٹ نے بغیر کسی ڈیل کے یورپی یونین سے نکلنے کی مخالفت کردی۔ وزیراعظم کہتی ہیں ایوان کو اپنے فیصلوں کے نتائج کا سامنا کرنا پڑیگا۔ برطانوی پارلیمنٹ اب یورپی یونین سے نکلنے کیلئے 30 جون تک توسیع کیلئے ووٹنگ کریگی۔
برطانوی تاریخ کے اہم دن بریگزٹ معاملے پر پارلیمنٹ میں ایک اور رائے شماری ہوئی جس میں ایوان نے بغیر کسی ڈیل کے یورپی یونین سے نکلنے کی مخالفت کر دی، ترمیمی بل کے حق میں 321 اور مخالفت میں 278 ووٹ پڑے۔
ایوان میں اظہار خیال کرتے ہوئے وزیراعظم تھریسامے نے اعلان کیا کہ بریگزٹ کو ملتوی کرنے کے لئے پارلیمنٹ میں نیا بل پیش کیا جائے گا، وزیراعظم نے خبردار کیا کہ ہاؤس آف کامن کو اپنے فیصلوں کے نتائج کا سامنا کرنا پڑیگا جبکہ 24 گھنٹے کے دوران وزیراعظم کو دوسری بار سبکی کا سامنا کرنا پڑا۔
حکمران جماعت کے کئی وزرا نے بھی علم بغاوت بلند کر دیا، تھریسامے کے 29 ساتھیوں نے پارٹی پالیسی کی خلاف ورزی کرتے ہوئے ووٹنگ میں حصہ نہ لیا جبکہ 17 ساتھیوں نے ان کی قرار داد کے خلاف ووٹ دیا۔
بات یہیں نہیں رکی، نوبت اب وزرا کے استعفوں تک پہنچ گئی ہے، وزیر سارہ نیوٹن نے بریگزٹ کے معاملے پر استعفی دے دیا جبکہ اگلے چوبیس گھنٹے کے دوران مزید استعفوں کا امکان ہے۔