کرائسٹ چرچ: (دنیا نیوز) نیوزی لینڈ کی پولیس کے مطابق حملہ آور نے مساجد پر اکیلے ہی حملہ کیا، کسی نے اس کی مدد نہیں کی۔ حراست میں لیے گئے باقی تین افراد واقعے میں ملوث نہیں ہیں۔ حملہ آور نے دنیا بھر کے 70 افراد اور اداروں کو اپنا منشور بھیجا۔
کرائسٹ چرچ پولیس کمشنر کا کہنا ہے کہ حراست میں لیے گئے باقی تین افراد واقعے میں ملوث نہیں ہیں۔ یہ کاروائی 28 سالہ آسٹریلوی دہشت گردی نے خود ہی کی۔ کمشنر کا کہنا تھا کہ وہ کوشش کر رہے ہیں کہ تفتیش کا مرحلہ جلد مکمل کر کے مجرموں کو بے نقاب کیا جائے۔
عالمی میڈیا کے مطابق حملے سے پہلے دہشت گرد نے دنیا بھر میں اپنا منشور بھیجا۔ نیوزی لینڈ کی وزیراعظم اور کئی دیگر ممالک کے میڈیا ہاؤسز کو بھی منشور بھیجا گیا۔
کیوی وزیراعظم کے دفتر نے دہشت گرد کا منشور موصول ہونے کی تصدیق کی ہے۔ حملہ آور نے یورپ کے دورہ کے بعد نیو فاشزم کا نظریہ اپنایا۔ ملزم کے دورہ یورپ اور اس سے ملنے والے افراد کے بارے میں بھی تحقیقات کی جا رہی ہیں۔ حملہ آور مسلمانوں کے خلاف جنگیں لڑنے والے غیر مسلم جنگجوؤں کو پسند کرتا تھا۔