جنیوا: (ویب ڈیسک) جنیوا میں اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کی تنظیم کے حکام کا کہنا ہے کہ مودی سرکار مقبوضہ وادی میں تشدد بند کرے، آزادی اظہار اور پرامن احتجاج پر پابندی کی مذمت کرتے ہیں۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق جنیوا میں اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کی تنظیم کے حکام نے مطالبہ کیا ہے کہ بھارت مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت بحال اور وادی میں لگے ہوئے سخت ترین کرفیو کو ختم کرے۔ کرفیو کی مذمت کرتے ہیں۔
حکام کا مزید کہنا تھا کہ مقبوضہ وادی میں انسانی حقوق کی بدترین خلاف ورزی ہوئی ہے، انٹر نیٹ، ٹیلی کمیونیکیشن، لینڈ لائن سمیت دیگر سہولتیں بند ہیں، کشمیریوں کے بنیادیوں حقوق کی خلاف ورزی کی جا رہی ہے، نوجوانوں پر تشدد کیا جا رہا ہے۔
حکام کا مزید کہنا تھا کہ ہمیں اطلاعات ملی ہیں کہ کشمیریوں نوجوانوں کے ساتھ ساتھ سیاسی لوگوں کو بھی قید کیا جا رہا ہے، ان سیاسی لوگوں میں ہند نواز اور حریت رہنما بھی شامل ہیں۔ گرفتار ہونے والوں میں انسانی حقوق کے ممبران، صحافی، مظاہرین اور دیگر لوگ شامل ہیں۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ ہم سختی سے مذمت کرتے ہیں بھارتی فوج رات کے اندھیروں میں لوگوں کے گھر میں گھس کر خواتین سے بد تمیزی اور نوجوانوں پر تشدد کرتی ہے۔ نوجوانوں پر بھاری اسلحے استعمال کرنا خوفناک صورتحال ہے۔