سرینگر: (دنیا نیوز) مقبوضہ وادی میں 34 ویں روز بھی سب کچھ مکمل بند ہے، بھارتی فوج نے زیر حراست ایک نوجوان کو تشدد کر کے شہید کر دیا۔
مقبوضہ وادی میں مسلسل کرفیو اور جبری پابندیوں کی وجہ سے لوگ اپنے گھروں میں قیدی بن گئے، مریضوں کو ہسپتال جانے کی اجازت نہیں، میڈیکل سٹورز سے دواؤں کا سٹاک ختم ہوگیا۔ پبلک ٹرانسپورٹ اور ٹرین سروس 5 اگست سے معطل ہے۔ محرم الحرام کے جلوسوں پر پابندی لگا کر سیکیورٹی مزید سخت کر دی گئی۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق ہنڈوارہ میں زیر حراست نوجوان کو تشدد کر کے شہید کر دیا گیا۔ حریت رہنماؤں نے لوگوں سے اپیل کی کہ وہ کسی صورت بھی اپنی زمین دوسرے لوگوں کو فروخت نہ کریں۔ ادھر بھارتی مظالم اور کرفیو کے خلاف مغربی ممالک میں بھی آوازیں بند ہونے لگی۔ نیویارک کے بعد لندن کی سڑکوں پر بھی ڈیجیٹل کرفیو کلاک نصب کر دی گئی۔ ڈیجیٹل کلاک مقبوضہ کشمیر میں نافذ کرفیو کا وقت بتاتا ہے۔
یورپی یونین کے بعد سوئس حکومت نے بھی بھارتی صدر کے دورے کے دوران کشمیر کی صورتحال کو ایجنڈے میں شامل کرلیا۔ سوئس حکام کے مطابق بھارتی صدر سے دوسرے امور کے ساتھ مقبوضہ کشمیر پر بھی بات ہوگی۔ بھارتی صدر رام ناتھ نے 9 ستمبر کو سوئٹزرلینڈ کا دورہ کرنا ہے۔