نئی دہلی: (ویب ڈیسک) بھارتی شہر بھوپال میں کشتی ڈوبنے سے گیارہ ہندو زائرین چل بسے، زائرین مذہبی تہوار کے سلسلے میں بھوپال آئے ہوئے تھے، خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے کہ ہلاکتوں کی تعداد بڑھ سکتی ہے۔
بھارتی میڈیا کے مطابق رياست مدھيہ پرديش کے صدر مقام بھوپال میں واقع ایک نہر میں پیش آیا، جہاں دو کشتیاں ڈوب گئیں جس کے نتیجے میں 11 ياتری مارے گئے، جبکہ اس پر 17 افراد سوار تھے۔
حکام کا کہنا ہے کہ چھ افراد کو بچا لیا گیا ہے ، بچ جانے والوں کو ريسکيو کيا گيا اور کچھ لوگ پیراکی کر کے نہر کے کنارے پہنچ گئے۔ ہلاک ہونیوالوں کے نام پرویز خان، روہت موریا، کرن، ہرش، سنی ٹھاکرے، راہول ورما، وکی، وشال، ارجن شرما، راہول مشرا، کیرن شامل ہیں۔
عينی شاہدين کا کہنا تھا کہ پہلی کشتی ڈوبنے کے بعد افراتفری پھيل گئی اور جانيں بچانے کے ليے چند افراد نے دوسری کشتی پر چھلانگ لگانے کی کوشش کی تواسی اثناء میں دوسری کشتی توازن برقرار نہ رکھ پائی اور پانی میں ڈوب گئی۔
پولیس نے دو کشتی چلانے والوں کو حراست ميں لے ليا ہے۔ گرفتار کیے جانیوالوں پر لاپروائی کے سبب ہلاکتوں کی فرد جرم عائد کی گئی ہے۔
دوسری طرف انتظامیہ نے واقعہ کی فوری طور پر تحقیقات کا حکم دیا ہے اور تفتيش کا کہا ہے کہ کشتی والوں نے مسافروں کو لائف جيکٹس کيوں نہيں فراہم کيں۔
The capsizing of a boat at Khatlapura Ghat in Bhopal is saddening. In this hour of grief, our thoughts are with the families of those who lost their lives: PM @narendramodi
— PMO India (@PMOIndia) September 13, 2019
بھارتی وزیراعظم نریندر مودی نے ٹویٹر پر ٹویٹ کرتے ہوئے واقعہ پر افسوس کا اظہار کیا اور کہا کہ میری ہمدردیاں ہلاک ہونے والوں کے خاندان کے ساتھ ہیں۔