سرینگر: (دنیا نیوز) مقبوضہ کشمیر پر قابض فوج نے وادی کے مختلف اضلاع سے درجنوں نوجوانوں کو گھر گھر تلاشی کے دوران گرفتار کر لیا۔ مقبوضہ جموں وکشمیر میں نماز جمعہ کے بعد شدید احتجاج کیا گیا۔
تفصیلات کے مطابق مقبوضہ کشمیر میں آٹھویں جمعہ کے روز بھی مسلمانوں پر مساجد کے دروازے بند رکھے گئے۔ اس صورتحال پر مشتعل ہوتے کشمیری مظاہرین سڑکوں پر نکل آئے۔ فضا بھارت مخالف اورآزادی کے نعروں سے گونجتی رہی۔ قابض فوج کے ساتھ تصادم میں درجنوں نہتے کشمیری زخمی ہوگئے۔
مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوجیوں نے تلاشی اور سرچ آپریشن میں مزید درجنوں بیگناہ نوجوانوں کو گرفتار کرلیا۔ بھارتی فوج نے شوپیاں، رامبان کشتواڑ اور سامبا اضلاع میں تلاشی اور سرچ آپریشن کی تازہ کارروائی کرتے ہوئے کالے قانون پبلک سیفٹی ایکٹ کے تحت مزید درجنوں نوجوانوں اور سیاسی کارکنوں کو گرفتار کیا۔ دوسری جانب انڈٰن حکام نے نیشنل کانفرنس کے ایک رکن محمد مقبول ریاتو کو گرفتار کرکے سینٹرل جیل منتقل کردیا ہے۔
دوسری جانب 780 سے زائد سائنسدانوں، ریسرچرز اور اساتذہ نے بھارت سے مقبوضہ وادی میں جاری لاک ڈاؤن کو فوری طور پر ختم کرنے کا مطالبہ کردیا ہے۔
ادھر مقبوضہ وادی میں تعینات بھارتی فوج میں خود کشی کا رجحان بڑھ رہا ہے۔ ضلع ڈوڈہ میں ایک اور قابض فوجی اہلکار نے خود کو گولی مار کر زندگی کا خاتمہ کرلیا۔