نئی دہلی: (دنیا نیوز) بھارت میں حکومت نے آرمی چیف جنرل بپن راوت کی مدت ملازمت میں توسیع کے لیے آرمی ایکٹ میں ترمیم کر دی۔
کیا بھارت حالات کو مزید کشیدہ بنانے کی جانب گامزن ہے؟ سوال اہمیت اختیار کر گیا، بھارتی حکومت نے آرمی چیف جنرل بپن راوت کی مدت ملازمت میں توسیع کیلئے آرمی ایکٹ میں ترمیم کر دی جس کے بعد بپن راوت کی چیف آف ڈیفنس سٹاف بننے کی راہ ہموار ہو گئی ہے۔ اس طرح وہ بھارت کے پہلے چیف آف ڈیفنس سٹاف ہوں گے۔
بھارت میں مسلح افواج کی کمان میں انقلابی تبدیلی آ گئی موجودہ حالات کےتناظرمیں بھارتی آرمی چیف بپن راوت کوچیف آف ڈیفنس بنانے کیلئےسروس رولزتبدیل کردئیے گئے، بھارتی وزارت دفاع نے بذریعہ ایگزیکٹو آرڈر آرمی ایکٹ 1950ء میں ترمیم کا نوٹیفکیشن جاری کر دیا۔
یہ بھی پڑھیں: لیفٹیننٹ جنرل منوج موکنڈ ناراوا نئے بھارتی آرمی چیف ہونگے
چیف آف ڈیفنس تقرری کیلئے بھارتی فوج کے کسی بھی جنرل رینک کے آفیسر کی مدت ملازمت میں توسیع دی جا سکے گی۔
ترمیم کے بعد مدت ملازمت کیلئے زیادہ سے زیادہ عمر کی حد بھی 65 برس کر دی گئی ہے۔ بھارت میں زبان زد عام ترمیم آج ریٹائر ہونے والے آرمی چیف جنرل بپن راوت کو چیف آف ڈیفنس سٹاف عہدہ نوازنے کیلئے کی گئی۔
بھارت میں ایگزیکٹو نے اپنے اختیارات استعمال کرکے توسیع کا معاملہ نمٹا دیا۔ پاکستان اور بھارت دونوں نوآبادیاتی دور کے یکساں اصول و ضوابط کو لے کر چل رہے ہیں۔