اسلام آباد: (دنیا نیوز) وزیراعظم عمران خان کا کہنا ہے کہ بھارتی آرمی چیف بپن راوت کے بیانات فالس فلیگ آپریشن سے متعلق ہمارے خدشات میں اضافہ کررہے ہیں۔ بھارت میں بڑھتے مظاہروں کے ساتھ پاکستان کے لیے خطرات بڑھ رہے ہیں۔
سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر ٹویٹ کرتے ہوئے وزیراعظم کا کہنا تھا کہ بھارتی آرمی چیف کے بیانات کے بعد کسی بھی بھارتی جارحیت پر منہ توڑ جواب کے علاوہ ہمارے پاس کوئی آپشن نہیں ہوگا۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ ہم عالمی برادری کو بھارتی رویے سے متعلق متنبہ کررہے ہیں، بھارت نے داخلی انتشارسے توجہ ہٹانے کیلئے پاکستان کیخلاف کارروائی کی توبھرپورجواب دیںگے۔
I have been warning the int community of this for some time & am reiterating again: if India does such an operation to divert attention from its domestic chaos plus whip up war hysteria to mobilise Hindu nationalism, Pak will have no option but to give a befitting response.
— Imran Khan (@ImranKhanPTI) December 21, 2019
عمران خان کا کہنا تھا کہ شہریت کے متنازع قانون کیخلاف بھارت کے حق پسند احتجاج کررہے ہیں، ہندوستان میں احتجاج اب تحریک کی شکل اختیار کررہا ہے۔ بھارت میں بڑھتے مظاہروں کے ساتھ پاکستان کے لیے خطرات بڑھ رہے ہیں، بھارتی آرمی چیف کے بیانات فالس فلیگ آپریشن سے متعلق ہمارے خدشات میں اضافہ کررہے ہیں۔
At the same time the siege by Indian Occupation forces in IOJK continues & a bloodbath can be expected when it is lifted. As these protests are increasing, threat to Pak from India is also increasing. Indian Army Chief s statement adds to our concerns of a False Flag ooperation
— Imran Khan (@ImranKhanPTI) December 21, 2019
وزیراعظم کا کہنا تھا کہ مقبوضہ کشمیر میں بھارتی قابض فوجوں کا محاصرہ جاری ہے، مقبوضہ وادی میں کرفیو اٹھانے کے بعد خونی فسادات کا خدشہ ہے۔ مودی سرکار کے گزشتہ 5 برسوں میں بھارت ہندووتوابالادستی کے ساتھ ہندوراشٹرا کی طرف بڑھ رہا ہے، بھارت میں ہندووتوا، فاشسٹ نظریات کا غلبہ ہوتا جارہا ہے۔
Over the last 5 years of Modi s govt, India has been moving towards Hindu Rashtra with its Hindutva Supremacist fascist ideology. Now with the Citizens Amendment Act, all those Indians who want a pluralist India are beginning to protest & it is becoming a mass movement.
— Imran Khan (@ImranKhanPTI) December 21, 2019