سرینگر: (ویب ڈیسک) مقبوضہ کشمیر میں شدید برفباری کے دوران قابض بھارتی فوج کے 4 اہلکاروں سمیت 9 افراد ہلاک ہو گئے۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق مقبوضہ وادی میں سردیوں کے آغاز سے ہی برفباری کا سلسلہ جاری ہے جس سے معمولات زندگی معطل ہوکر رہ گئے ہیں جب کہ مختلف واقعات میں 9 افراد ہلاک ہوگئے۔
اس سے قبل ایک حاضر سروس قابض بھارتی آٰفیسر کا کہنا تھا کہ میں نے قابض مودی سرکار سے پوچھا تھا کہ ہمارے اہلکار کتنے وقت تک یہاں موجود رہیں گے اس کا کوئی جواب نہیں دیا گیا۔ مجھے بتایا گیا کہ آئندہ سال اپریل تک کوئی بھی سوال نہ پوچھا جائے۔
یہ بھی پڑھیں: سرد موسم کا خوف قابض بھارتی فوج پر سوار
قابض اہلکار کا کہنا تھا کہ سردی کے موسم کے دوران یہاں پر ڈیوٹی دینا کافی مشکل ہو گا کیونکہ موسم ڈیوٹی کیلئے موزوں نہیں کیونکہ سخت ترین سرد موسم نومبر سے شروع ہو گا، لہٰذا ہم مناسب رہائئش اور سردیوں کے لوازمات کی خریداری کیلئے تیاریاں کر رہے ہیں۔ آج سے پہلے ہمیں اس طرح کی چیزیں خریدنے کی ضرورت محسوس نہیں ہوئی، ہم پہلی بار سردیوں کے لوازمات کی خریداری کرنے لگے ہیں، ہمارے اہلکاروں کے پاس جو کپڑے موجود ہیں وہ یہاں کے مقامی موسم کے لحاظ سے کارگر نہیں۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق ضلع کپواڑا میں طوفان کی زد میں آکر بھارتی فوج کے 2 اہلکار چل بسے، دھند کے باعث حادثے میں بھی دو قابض اہلکار زندگی کی بازی ہار گئے جبکہ مختلف واقعات میں 5 افراد ہلاک ہوئے۔
محکمہ موسمیات کا کہنا ہے کہ سرینگر میں ایک فٹ جبکہ کپواڑا، شوپیاں، گندبال اور بارہمولا میں 3 سے 4 فٹ برفباری ریکارڈ کی گئی ہے۔ خراب موسم کے باعث تعلیمی ادارے بند کر دیئے گئے ہیں جبکہ مواصلاتی نظام منقطع ہے۔
مقبوضہ وادی کو جانے والی تمام مرکزی شاہراہیں، سری نگ جموں ہائی وے، سری نگر پونچھ ہائی وے اور سری نگر کارگل ہائی وے برفباری کے باعث بند ہوگئی ہیں جہاں 2 ہزار سے زائد گاڑیاں پھنس گئی ہیں۔