لندن: (دنیا نیوز) برطانوی وزیراعظم بورس جانسن نے سکاٹ لینڈ کی ایک اور ریفرنڈم کرانے کی درخواست مسترد کر دی۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق سکاٹ لینڈ کی فرسٹ منسٹر نکولا سٹرجن نے بورس جانسن سے سکاٹ لینڈ میں ریفرنڈم کروانے کے اختیارات مانگے تھے۔
بورس جانسن کا کہنا ہے کہ ریفرنڈم کی وجہ سے گزشتہ دہائی کا سیاسی جمود آگے بھی جاری رہے گا، 2014ء کے ریفرنڈم میں سکاٹش عوام نے برطانیہ کو متحد رکھنے کے حق میں ووٹ دیا تھا۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ نکولا سٹرجن نے پچھلے ریفرنڈم پر وعدہ کیا تھا کہ ریفرنڈم ہر نسل میں ایک ہی ہو گا۔
سکاٹش فرسٹ منسٹر نکولا سٹرجن کاکہنا ہے کہ بریگزٹ کے فیصلے کے بعد نئے ریفرنڈم کی ضرورت پیدا ہو گئی ہے، بریگزٹ ریفرنڈم میں سکاٹش عوام نے یورپی یونین میں رہنے کے حق میں ووٹ دیا تھا جبکہ انگلش عوام نے انخلا کے حق میں ووٹ دیا۔
سکاٹش فرسٹ منسٹر کا کہنا تھا کہ برطانوی وزیر اعظم کے انکار کرنے سے بات یہاں ختم نہیں ہوگئی، نکولا سٹرجن سکاٹ لینڈ کی سب سے بڑی پارٹی کی سربراہ ہیں۔