لاہور: (دنیا نیوز) جان لیوا کرونا وائرس دنیا بھر میں 3 ہزار990 افراد کی جان لے گیا، اٹلی میں ایک دن 97 افراد وائر س کا شکار ہوئے جبکہ ایران میں 43 افراد لقمہ اجل بنے، سعودی عرب میں اب تک کرونا وائرس کے پندرہ کیسز منظر عام پر آچکے ہیں۔
تفصیلات کے مطابق اٹلی میں کرونا وائرس سے مزید 97 افراد ہلاک ہو گئے جبکہ ملک میں مرنے والوں کی تعداد 463 ہوگئی، یورپی ملک میں مریضوں کی تعداد 9 ہزار 172 ہوگئی۔
دوسری طرف زیادہ متاثرہ علاقوں میں ایران بھی شامل ہے جہاں پر 43 افراد ہلاک ہوئے ہیں، ایران میں ہلاک ہونے والوں کی تعداد 237 ہو گئی ہے۔
سعودی عرب میں متاثرہ افراد کی تعداد 15 ہو گئی، جنوبی کوریا میں وائرس کے 96 نئے کیسز سامنے آئے، چین نے جنوبی کوریا 50 لاکھ فیس ماسک بھیجنے کا اعلان کیا ہے۔
دنیا بھر میں کرونا سے متاثرہ افراد کی تعداد ایک لاکھ دس ہزار سے زائد ہوگئی، سعودی عرب میں امریکی اور بحرینی باشندوں میں وائرس کی تصدیق کے بعد ملک بھر میں متاثرہ افراد کی تعداد 15 جبکہ جنوبی کوریا میں وائرس کے 96 نئے کیسز سامنے آئے۔ متاثرہ افراد کی تعداد 7 ہزار478 ہوگئی۔
خبر رساں ادارے کے مطابق جرمنی میں 256 نئے مریض سامنےآئے، پہلے دومریض وائرس سے ہلاک ہوگئے۔ فرانس میں وائرس سے دو اور مریضوں کی ہلاکت کے بعد مرنے والوں کی تعداد 21 ہو گئی۔
آسٹریلیا میں چھ مزیدکیسز کی تصدیق ہوئی ہے، مریضوں کی تعداد 80 ہو گئی، سویڈن مرکزی بینک کے ڈپٹی گورنر اوربرسلز میں نیٹو کے عملے کے ایک فرد میں بھی وائرس کی تصدیق ہو گئی۔
ادھر چین نے جنوبی کوریا کی مدد کے لئے پچاس لاکھ فیس ماسک بھیجنے کا اعلان کیا ہے۔
سکاٹ لینڈ کی وزیرِ اول نِکولا سٹرجن نے کرونا وائرس کے پانچ نئے کیسز کی تصدیق کی ہے جس کے بعد سکاٹ لینڈ میں کرونا کے مریضوں کی مجموعی تعداد 23 ہو گئی ہے۔ برطانیہ میں وائرس سے متاثر ہونے والوں کی تعداد بڑھ کر 285 ہو گئی ہے۔
برطانوی حکومت کی ’کوبرا میٹنگ‘ کے بعد نیکولا سٹروجن کا کہنا ہے کہ برطانیہ میں کرونا وائرس پھیلنے کے امکانات بڑھتے جا رہے ہیں۔
دریں اثناء کرونا وائرس کی روک تھام کے لیے ایران کی حکومت نے 70 ہزار قیدیوں کو عارضی طور پر رہا کر دیا ہے۔
میزان نیوز ایجنسی نے ایران کے چیف جسٹس ابراہیم رئیسی کا یہ بیان نشر کیا ہے کہ یہ بہت ضروری ہے کہ قیدیوں کی عارضی رہائی کا سلسلہ جاری رہے۔۔۔ اس وقت تک جب تک (یہ قیدی) معاشرے کے لیے عدم تحفظ کا باعث نہ بنیں۔
ایران کے چیف جسٹس کا مزید کہنا تھا کہ قیدیوں کو ترجیحی بنیادوں پر رہا کیا جائے گا جن کے صحت پہلے ہی خراب ہے اور وہ وائرس کا جلد شکار بن سکتے ہیں۔ جیل خانہ جات کے شعبے کے سربراہ کا کہنا ہے کہ فی الحال حالات مکمل کنٹرول میں ہیں۔
کرونا وائرس کے پھیلاؤ کے خدشے کے پیشِ نظر کھیلوں کے کئی عالمی مقابلے بھی متاثر ہوئے ہیں۔ ٹوکیو اولمپکس 2020 کی مشعل روشن کرنے کی تقریب یونان میں 12 مارچ کو منعقد ہو گی مگر اس میں تماشائی موجود نہیں ہوں گے۔
گزشتہ ہفتے جاپان کے وزیر برائے اولمپکس نے کہا تھا کہ کورونا کے پھیلاؤ کے پیشِ نظر اولمپکس مقابلوں کا انعقاد رواں برس موسم سرما میں کیا جا سکتا ہے۔
دوسری جانب فیفا اور ایشین فٹبال کانفڈریشن نے 2022 میں ہونے والے فٹبال ورلڈ کپ کے کوالیفائنگ مقابلے منسوخ کرنے کا اعلان کیا ہے۔ یہ مقابلے رواں ماہ اور جون 2020 میں ہونا تھے۔
فیفا کا کہنا ہے کہ وہ صورتحال پر نظر رکھے ہوئے ہیں اور مکمل جائزے کے بعد اعلان کیا جائے گا کہ آیا شیڈول میں مزید تبدیلی ہو گی یا نہیں۔
اُدھر بھارتی شہر منگلور کی پولیس ایک ایسے شخص کی تلاش میں ہے جو ہسپتال سے فرار ہوگیا ہے۔ ڈاکٹروں کو شک ہے کہ اس شخص کو کرونا وائرس لاحق ہے اور اسے دبئی سے واپسی کے بعد اتوار کے روز ہسپتال منتقل کر دیا گیا تھا۔
حکام کے مطابق مریض کو ہسپتال اس لیے لایا گیا کیونکہ انھیں بخار ہو رہا تھا جو کہ کرونا کی علامات میں سے ایک ہے۔ تاہم اگلی صبح تک وہ ہسپتال سے غائب ہو چکے تھے۔
ہندوستان ٹائمز کے مطابق مریض کے فرار ہونے سے چند گھنٹے قبل ہی ان کی اپنے لواحقین سے ملاقات ہوئی تھی اور انھوں نے اسرار کیا کہ مریض کو گھر جانے دیا جائے، تاہم ڈاکٹرز نے اس کی اجازت نہیں دی تھی۔
دریں اثناء سعودی عرب میں ایک ہسپتال سے مریض بھاگنے میں کامیاب ہو گیا ہے۔
سعودی شہر طائف میں کرونا کا ایک مریض میڈیکل ٹیم کو اس وقت چکمہ دے کر بھاگ نکلا ۔ اسے ہسپتال منتقل کیا جارہا تھا۔ المرصد کے کنگ فیصل میڈیکل کمپلیکس میں اسے دیگر مریضوں سے الگ رکھ کرعلاج کیا جانا تھا۔
طائف کے ہیلتھ سینٹر میں مقامی شہری کا ابتدائی طبی معائنہ کرلیا گیا تھا جس سے اس شبے کو تقویت مل گئی تھی کہ وہ نئے کرونا وائرس میں مبتلا ہے۔
طائف محکمہ صحت کے ترجمان عبدالہادی الربیعی نے سبق ویب سائٹ سے گفتگو میں کہا کہ سیکیورٹی اداروں کے ساتھ اعلی سطح پر رابطہ کرلیا گیا ہے۔ مفرور مریض مزید معائنے کے لیے تیار نہیں تھا۔
عبدالہادی الربیعی نے یہ بھی بتایا کہ لیباریٹری کے معائنوں سے پتہ چلا ہے کہ مقامی شہری کرونا وائرس سے پاک ہے۔ وہ فرار نہیں ہوا تھا ہسپتال سے گھر یہ کہہ کر چلا گیا تھا کہ اب اس کے کافی معائنے ہوچکے ہیں مزید طبی معائنے کے لیے وہ تیار نہیں۔
محکمہ صحت کا کہناہے کہ تشویش کی کوئی بات نہیں۔ ہسپتال سے گھر جانے والا طائف کا شہری کورونا وائرس سے پاک ہے۔