ریاض: (ویب ڈیسک) سعودی حکام نے کورونا وائرس کے پھیلاؤ کے باعث عید الاضحیٰ کے موقع پر مسجدالحرام کو نمازیوں کے لیے 2 روز تک بند رکھنے کا اعلان کردیا۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے ’عرب نیوز’ کے مطابق سعودی سیکیورٹی عہدیدار میجر جنرل محمد الاحمدی نے بتایا کہ مسجد الحرام کو یومِ عرفہ اور عید الضحیٰ کے دن نمازیوں کے لیے بند رکھا جائے گا اور مسجد کے بیرونی احاطے میں بھی نماز کی ادائیگی پر پابندی برقرار رہے گی۔
انہوں نے مکہ کے شہریوں پر زور دیا کہ یوم عرفہ کے دن روزہ اپنے گھروں میں افطار کریں۔
ساتھ ہی انہوں نے بتایا کہ مکہ میں منٰی اور مزدلفہ کے مقام پر بنایا گیا کمانڈ اینڈ کنٹرول سینٹر مکمل طور پر فعال ہوگا۔
اس کے علاوہ 24 گھنٹے کے لیے مکہ شہر کے داخلی مقامات پر مختلف سیکیورٹی فورسز کا پہرہ ہو گا جو اجازت نامے کے بغیر لوگوں کو شہر میں داخل ہونے سے روکیں گے۔
سیکیورٹی حکام نے حج کے لیے انتظامات کے پہلے مرحلے کا جائزہ لیا، اس موقع پر ان کا کہنا تھا کہ اس وبائی صورتحال میں ہماری تمام تر توجہ حاجیوں کی صحت کے پہلو پر ہے۔
یاد رہے کہ کورونا وبا کے بعد سعودی عرب کی حکومت نے مارچ میں مکہ مکرمہ اور مدینہ منورہ میں 24 گھنٹے کا کرفیو اور مکمل لاک ڈاؤن نافذ کردیا تھا اور مسجد الحرام اور مسجد نبوی ﷺ میں تاحکم ثانی عام لوگوں کا داخلہ بند کردیا تھا۔
سعودی عرب کی حکومت نے احتیاطی تدابیر کے پیش نظر عمرے کو بھی عارضی طور پر معطل کیا گیا تھا جب کہ سعودی حکومت نے کسی بھی دوسرے ملک سے حج کے حوالے سے معاہدہ نہیں کیا تھا۔
سعودی عرب کی حکومت نے تمام تعلیمی، تفریحی و کاروباری ادارے بند کرکے مساجد میں بھی نمازوں پر عارضی پابندی عائد کردی تھی تاہم مسلمانوں کے لیے مقدس مہینے ماہ رمضان کے شروع ہوتے ہی سعودی حکومت نے لاک ڈاؤن میں کچھ نرمیاں کیں تھیں۔
بعدازاں کورونا کیسز میں نسبتاً کمی کے بعد جون میں مکہ مکرمہ میں بھی کرفیو میں نرمی کردی گئی اور مسجدالحرام کو نمازیوں کے لیے کھول دیا گیا تھا تاہم اس سلسلے میں سخت حفاظتی تدابیر اپنانے کی ہدایت کی گئی تھی۔
اسی سلسلے میں حج کو بھی محدود رکھنے کا فیصلہ کیا گیا تھا اور سعودی حکومت نے 24 جون کو اعلان کیا تھا کہ کورونا وائرس کے باعث عازمین کی تعداد کو محدود رکھتے ہوئے صرف سعودی عرب میں مقیم غیر ملکیوں کو حج کی اجازت دی جائے گی۔
علاوہ ازیں حج میں محض ایک ہزار افراد کو شرکت کی اجازت دینے کے علاوہ سخت حفاظتی انتظامات تشکیل دیے گئے ہیں تا کہ وبا کے پھیلاؤ کو یقینی طور پر روکا جاسکے۔