بیروت: (دنیا نیوز) بیروت دھماکے میں مرنے والوں کی تعداد 154 ہوچکی ہے جبکہ زخمیوں کی تعداد 5 ہزار سے زیاد ہے، حادثے سے ملک کو 15 ارب ڈالر کا نقصان ہوا، ملک میں خوراک لانے والی واحد بندر گاہ تبا ہ ہوگئی، ہسپتالوں میں مریضوں کی گنجائش ختم ہوچکی ہے۔
بیروت کے عوام سب کچھ کھو چکے ہیں، اب تک پہنچنے والی عالمی امداد نا کافی ہے، ہسپتالوں میں گنجائش سے کئی گنا زیادہ زخمی موجود ہیں، بین الاقوامی این جی اوز نے عالمی برادری سے مزید امداد کی اپیل کردی۔
خوفناک دھماکے سے معاشی بحران میں گھرے لبنان کا 15 ارب ڈالر کانقصان ہوا، ملک میں خوراک پہنچانے والی واحد بندر گاہ تباہ ہوگئی
فرانس نے لبنان کی امداد کے لئے اتوار کو ڈونرز کانفرس کے انعقاد کا اعلان کردیا جس میں یورپی یونین بھی شرکت کرے گی۔
ملبے میں دبے افراد کی تلاش کے لئے دھماکے کی جگہ پر ملبہ ہٹانے کا کام جاری ہے، لبنان کے عوام نے دھماکے کا ذمہ دار حکومت کو قرار دیتے ہوئے پارلیمان کے سامنے مشتعل افراد نے مظاہرہ بھی کیا۔
7 سال قبل آتشگیر مادہ بیروت بندر گاہ لانے والےروسی بحری جہاز کا کپتان بھی منظر عام پر آگیا، انکا کہناتھا کہ آتشگیر مادہ افریقی ملک موزمبیق لے جانے والے جہاز نے بیروت رکنا ہی نہیں تھا مگر مالک نے مجبور کیا کہ بیروت سے اضافی سامان اٹھایا جائے، پورٹ پر فیس کے مسئلہ کی وجہ سے جہاز کئی ماہ کھڑا رہا اور امونیم نائٹریٹ کو بندرگاہ کے گودام میں منتقل کردیا گیا،