باکو: (ویب ڈیسک) آذر بائیجان اور آرمینیا کے درمیان جنگ جاری ہے، مسلم ملک آذر بائیجان نے آرمینیا سے مزید کئی دیہات اور ایک شہر آزاد کرا لیے ہیں۔
پاکستان میں آذر بائیجان کے سفیر علی علیزاد نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر ٹویٹر پر اُردو زبان میں ٹویٹ کرتے ہوئے لکھا کہ مزید 24 دیہات اور آذر بائیجان کے زنجیلان شہر کو گزشتہ روز آرمینیائی قبضے سے آزاد کرا لیا گیا ہے۔
مزید 24 دیہات اور کے زنجیلان شہر کو گزشتہ روز آرمینیائی قبضے سے آزاد کرا لیا گیا ہے۔ آج تک آذربائیجان کے 95 گاؤں،1قصبہ، اور 3 شہر آرمینیائی قبضےسےآزاد ہیں۔
— Ali Alizada (@Ali_F_Alizada) October 21, 2020
جنوبی قفقاز میں تب تک امن و سلامتی نہیں ہوسکتی جب تک آرمینیا جارحیت بند نہ کرے اور آذربائیجان کے مقبوضہ علاقے آزاد نہ کرے pic.twitter.com/Dzt02vhUcC
اپنے ٹویٹ میں انہوں نے مزید لکھا کہ آج تک آذربائیجان کے 95 گاؤں، 1 قصبہ، اور 3 شہر آرمینیائی قبضے سے آزاد ہیں۔ جنوبی قفقاز میں تب تک امن و سلامتی نہیں ہوسکتی جب تک آرمینیا جارحیت بند نہیں کرتا اور آذربائیجان کے مقبوضہ علاقے آزاد نہ کرتا۔
خیال رہے کہ عالمی سطح پر ’نگورنو کارا باخ‘ آذربائیجان کا تسلیم شدہ علاقہ ہے تاہم اس پر آرمینیا کے قبائلی گروہ نے فوج کے ذریعے قبضہ کررکھا ہے جب کہ اسی قبضے کے باعث پاکستان آرمینیا کو تسلیم نہ کرنے والا واحد ملک ہے۔
یہ بھی پڑھیں: آذر بائیجان کیساتھ جنگ میں ہمارے 773 اہلکار ہلاک ہو چکے:آرمینیا کی تصدیق
آذر بائیجان نے آرمینیا کے چھکے چھڑا دیئے، دونوں ممالک میں نیگورنوکاراباخ میں لڑائی جاری ہے جبکہ آرمینیا نے اعتراف کیا ہے کہ ہماری فوج کے اب تک 773 اہلکار ہلاک ہو چکے ہیں۔
امریکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق آرمینیا اور آذربائیجان نے نیگورنو کاراباخ میں مزید جھڑپوں کی تصدیق کی ہے جہاں لڑائی کو تین ہفتے ہوچکے ہیں جبکہ جنگ بندی کی کوششیں بھی ناکام ہوچکی ہیں۔
آذربائیجان کی وزارت دفاع کا کہنا تھا کہ آرمینیا کی فوج کی جانب سے شیلنگ کا سلسلہ تھما نہیں اور ترتار اور آغدام میں مختلف علاقوں کو نشانہ بنایا گیا جہاں 2شہری جاں بحق اور ایک زخمی ہوا۔
دوسری جانب آرمینیا کی وزارت دفاع کی ترجمان سشان اسٹیپانیان نے کہا کہ جنوبی علاقوں میں لڑائی میں شدت آئی ہے اور آذربائیجان کی فورسز کی طرف سے ہمیں مزاحمت کا سامنا ہے۔
آذربائیجان کے صدر الہام علی یوف کا کہنا تھا کہ ان کی فوج نے جبرائیل اور فضولی کے خطے میں کئی گاؤں اور شہروں میں قبضہ حاصل کر لیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: آرمینیا اور آذربائیجان ایک مرتبہ پھر لڑائی روکنے پر متفق ہو گئے
خیال رہے کہ نیگورنو کاراباخ میں آرمینیا کا قبضہ 90 کی دہائی سے ہے جبکہ عالمی سطح پر اس کو آذربائیجان کا حصہ تسلیم کیا جاتا ہے۔
الہام علییوف نے کہا کہ ہماری فورسز نے نیگورنو-کاراباخ کے جنوبی علاقے میں زینگیلان اور کئی قریبی گاؤں میں آرمینیا کی فوج کو پیچھے دھکیل دیا اور قبضہ کر لیا ہے۔
آرمینیا کاراباخ کے عہدیداروں کے مطابق 27 ستمبر کو شروع ہونے والی لڑائی میں اب تک ان کے 773 فوجی ہلاک ہوچکے ہیں۔
آذربائیجان کے حکام نے اپنے فوجی نقصان سے سے آگاہ نہیں کیا لیکن 61 شہریوں کے ہلاک اور 291 افراد کے زخمی ہونے کی تصدیق کی ہے۔