لندن: (دنیا نیوز) برطانوی وزیراعظم نے دورہ بھارت منسوخ کردیا، بورس جانسن نے اپنے بھارتی ہم منصب کو دورے کی منسوخی سے آگاہ کردیا۔
ترجمان 10 ڈاؤننگ سٹریٹ نے ملک میں کورونا کی بڑھتی صورتحال کو دورے کی منسوخی کا جواز بنایا، مودی سرکار زور و شور سے برطانوی وزیر اعظم کے دورے کی تیاریوں میں مصروف تھی جبکہ برٹش پاکستانی اور کشمیری اور سکھ کمیونٹی بورس جانسن سے اپنا دورہ منسوخ کرنے کا مطالبہ کرتے رہے۔
دوسری طرف برطانوی وزیراعظم بورس جانسن نے کورونا وائرس کی وبا کے پیشِ نظر برطانیہ میں نئی پابندیوں کا اعلان کیا ہے۔
قوم سے خطاب میں بورس جانسن نے کہا کہ جب ملک کورونا کی پہلی قسم کے وائرس سے لڑ رہا تھا تو ہم اس کے لیے اکھٹے کوششیں کر رہے تھے اور ہم اپنا کام جاری رکھیں گے۔
ان کا کہنا تھا کہ خطرناک اعداد و شمار کو دیکھتے ہوئے یہ واضح ہے کہ ہمیں اب اور کام کرنے کی ضرورت ہے تاکہ کورونا وائرس کی اس نئی قسم پر قابو پایا جا سکے اور ویکسین کو برطانیہ بھر میں تقسیم کیا جائے۔
یہ بھی پڑھیں: برطانیہ میں کورونا کی نئی قسم کے باعث 6 ہفتے کا لاک ڈاؤن نافذ
برطانوی وزیراعظم کا کہنا تھا کہ ہسپتال کورونا وائرس کی وبا کے آغاز کی نسبت اب زیادہ دباؤ میں ہیں۔ بچوں اور بڑوں کو گھر پر رہنے کی ہدایت نئی پابندیوں کے تحت عوام سے کہا گیا ہے کہ وہ گھر پر رہیں اور کام پر جانے اور ضروری اشیا کی خریداری کے لیے ہی گھر سے نکلیں۔ پرائمری اور سکینڈری سکولوں کو کل سے دوبارہ فاصلاتی طریقہ تعلیم یعنی آن لائن سسٹم پر عمل کرنے کو کہا گیا ہے۔
فروری کے وسط میں برطانیہ صورتحال کا از سر نو جائزہ لے گا۔ فروری کے وسط تک ہی برطانیہ میں کیئر ہومز ریذیڈینٹس، سوشل کیئر ورکرز، 70 یا اس سے زائد کی عمر کے افراد اور بہت کمزور افراد کو کورونا وائرس کے خلاف ویکسین کا ایک نسخہ دیا جائے گا۔ اس پابندی کے دوران اجتماعی عبادت اور گروپس کی صورت میں ورزش پر بھی پابندی عائد رہے گی۔
امتحانات ملتوی برطانیہ میں امتحانات کا سلسلہ التوا میں رہے گا۔ وزیر اعظم بورس جانسن نے بھی یہ واضح کر دیا ہے کہ موسم گرما میں بھی یہ امتحانات اب عام انداز میں منعقد نہیں کیے جا سکیں گے کیونکہ کم از کم آدھی مدت کے لیے تعلیمی ادارے بند رہیں گے۔
ایک حکومتی ذریعے نے بی بی سی نیوز کو بتایا ہے کہ اے لیول اور جی سی ایس ایز کے امتحانات ملتوی کر دیے گئے ہیں۔ برطانوی وزیر اعظم نے کہا کہ وائرس کی نئی قسم تیزی سے پھیل رہی ہے جس کی وجہ سے اب فاصلاتی نظام تعلیم کے سوا کوئی چارہ نہیں ہے۔
نیشنل ایجوکیشن یونین نے الزام عائد کیا ہے کہ حکومت ایسے اقدمات اٹھا کر افراتفری کا سا سماں پیدا کر رہی ہے۔ برطانوی وزیر اعظم کے مطابق کورونا وائرس کی نئی قسم کے بارے میں سائنس دانوں نے کہا ہے کہ یہ 50 سے 70 فیصد تک زیادہ منتقلی کی صلاحیت رکھتا ہے اور ممکنہ طورپر زیادہ لوگ اس سے متاثر ہو سکتے ہیں۔
آن لائن خریداری میں اضافہ برطانیہ میں نئی پابندیوں کے اطلاق سے قبل لوگوں کا کتابوں اور ضروری اشیا کی خریداری کے لیے آن لائن ایپس پر دباؤ بڑھ گیا جس سے سپر مارکیٹ انتظامیہ کو مشکلات کا بھی سامنا کرنا پڑا۔ برطانیہ میں اس طرح کی کیفیت پہلی بار اس وبا کے آغاز میں مارچ کے مہینے میں بھی دیکھنے کو ملی تھی۔