کابل: (دنیا نیوز) افغانستان میں شدید لڑائی جاری ہے، لشکر گاہ میں 24 گھنٹوں میں 40 عام شہری مارے گئے، افغان فوج نے عوام سے شہر کو خالی کرنے کی اپیل کردی ہے۔
افغان صوبے ہلمند کے دارالحکومت لشکر گاہ میں شدید لڑائی جاری ہے، 24گھنٹوں میں 40 عام شہری ہلاک، 100 سے زائد زخمی ہوگئے۔ ہلمند کے کور کمانڈر نے افغان شہریوں سے محصور شہر لشکر گاہ کو خالی کرنے کی اپیل کردی ہے تاکہ طالبان کے خلاف آپریشن کا آغاز کیا جاسکے۔
سرکاری حکام نے کہا ہے کہ طالبان نے لشکر گاہ میں چلنے والے 12 سے زائد مقامی ریڈیو اور ٹی وی سٹیشن بند کر دیے ہیں اور طالبان کے حمایتی اسلامی پروگرام نشر کرنے والے ایک چینل کو بحال رہنے دیا ہے۔
افغانستان کے تیسرے بڑے شہر ہرات میں افغان فورسز اور طالبان کے درمیان لڑائی کا ساتواں روز ہے۔ عوامی رضاکاروں اور فوج نے شہر کے کئی علاقوں سے طالبان کو پیچھے دھکیل دیا۔
گورنر کے مطابق شہر کے باقی علاقوں سے طالبان کو ہٹانے کے لئے آپریشن جلد شروع ہوگا۔ گزشتہ رات شہریوں نے حکومت کی حمایت میں چھتوں پر چڑھ کراللہ اکبر کے نعرے بھی لگائے۔
سابق افغان صدر حامد کرزئی کا کہنا ہے کہ ہرات کی عوامی مزاحمت طالبان کے لئے سبق ہے، حملے نہیں روکے تو افغانستان کی عوام انکے خلاف میدان میں آجائے گی۔
افغان وزیر خارجہ حنیف اتمر کا کہنا ہے کہ آئندہ چند دنوں میں قطر میں دو اہم اجلاس شیڈول ہیں، ایک اجلاس خطے کے ممالک اور بین الاقوامی اتحادیوں کے درمیان ہوگا جبکہ دوسرا اجلاس ٹرائیکا پلس کے درمیان شیڈول ہے جس میں پاکستان بھی شامل ہے۔