کابل: (دنیا نیوز) افغانستان کے مختلف صوبوں میں افغان فورسز اور طالبان کے درمیان جھڑپیں عید کے دوسرے روز بھی جاری رہیں۔
افغان حکام کے مطابق گزشتہ چوبیس گھنٹے کے دوران 60 طالبان جنگجو اور 19 افغان اہلکار مارے گئے،، ہلمند کے دو اضلاع پر طالبان نے قبضہ جما لیا۔
افغان میڈیا کے مطابق ہلمند کے مزید اضلاع پر طالبان نے قبضہ جما لیا ہے جس کے بعد طالبان کے زیر قبضہ اضلاع کی تعداد 215 ہوگئی ہے۔ صوبہ کنڑ، قندوز، تخار، بدخشان، لوگر اور قندھار میں شدید لڑائی جاری ہے۔
قندھار میں طالبان کے زیر قبضہ ضلع سپن بولدک میں درجنوں عام شہریوں کی ہلاکت کا انکشاف ہوا ہے۔ افغان میڈیا کے مطابق نامعلوم بندوق برداروں نے عام شہریوں پر فائرنگ کی جس سے لگ بھگ سو افراد جاں بحق ہو گئے۔
کابل حکومت نے الزام طالبان پر ڈال دیا تاہم طالبان کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے کابل کے الزامات کی تردید کی ہے۔ اُدھر دوحہ میں طالبان اور افغان حکومت کے وفود آج بھی مل بیٹھے اور مذاکرات کے عمل کو تیز تر اور موثر بنانے پر زور دیا۔ روس نے سرحد پر کشیدگی کے پیش نظر درجنوں ٹینک اور دیگر عسکری سازوسامان تاجکستان پہنچا دیے ہیں۔