کابل: (دنیا نیوز) سربراہ افغان طالبان ملا ہیبت اللہ نے کہا ہے کہ ہم افغانستان میں سیاسی حل کے خواہش مند ہیں۔ اسلامی نظام اور امن واستحکام کے قیام کے لئے ہر موقع سے فائدہ اٹھائیں گے۔
سربراہ افغان طالبان کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ تمام ممالک افغانستان کے اندرونی معاملات میں مداخلات سے باز رہیں۔ طالبان مذاکرات کے ذریعے مسائل کے حل کے لئے تیار ہیں۔
طالبان سربراہ نے افغان حکومت پر وقت ضائع کرنے کا الزام بھی لگایا اور کہا کہافغانستان کی سرزمین کسی بھی ملک کے خلاف استعمال ہونے کی اجازت نہیں دیں گے۔
یہ بھی پڑھیں: افغان حکومت اور طالبان کا مذاکرات سے مسائل حل کرنے پر زور
خیال رہے دوحہ میں افغان حکومت اور طالبان کے درمیان مذاکرات کے نئے دور کا آغاز ہوگیا ہے، فریقین نے مذاکرات کے ذریعہ مسائل حل کرنے پر زور دیا ہے۔
دوحہ میں افغانستان کے مستقبل کے فیصلے کے لئے اہم بیٹھک ہوئی۔ افغان سیاستدان اور طالبان کے اعلیٰ سطح وفد کے درمیان مذاکرات کا آغاز ہوا۔ افغان وفد کی قیادت عبداللہ عبداللہ نے کی جبکہ سابق صدر حامد کرزئی بھی اس میں موجود تھے۔ طالبان وفد کی سربراہی نائب امیر ملا عبدالغنی برادر نے کی۔
مذاکرات کے دوران عبداللہ عبداللہ نے کہا کہ افغانستان انتہائی مشکل دور سےگزر رہا ہے ، ملک میں جاری تصادم کا خمیازہ عوام بھگت رہے ہیں۔ افغانستان کی تمام سیاسی قیادت کا صرف یہی کہنا ہے کہ جنگ مسئلے کا حل نہیں، سیاسی حل کے تلاش کے لئے فریقین کو لچک کا مظاہرہ کرنا ہوگا۔
طالبان کی مذاکراتی ٹیم کے سربراہ ملا عبدالغنی برادر نے کہا کہ انٹرا افغان مذاکرات میں پیش رفت نہ ہونے کے باوجود امید قائم رکھنی چاہیے، اپنے ذاتی مفادات کو چھوڑ کر مرکزی اور آزاد اسلامی نظام کے قیام کے لئے کوشش کرنی چاہیے۔