کابل: (ویب ڈیسک) پولٹزر انعام یافتہ بھارت کے معروف فوٹو جرنلسٹ اور برطانوی خبر رساں ادارے رائٹرز سے منسلک دانش صدیقی قندھار میں افغان فوج اور طالبان کے مابین ہونے والی جھڑپ میں چل بسے۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق دانش صدیقی افغان فورسز کے ساتھ رہ کر اس وقت وہاں جاری لڑائی کے بارے میں فوٹو اور اطلاعات فراہم کر رہے تھے۔ جمعرات کی رات جب افغان طالبان نے افغان فوج کو نشانہ بنایا تو وہ بھی زد میں آ کر ہلاک ہو گئے۔
دہلی میں انکے والد پروفیسر اختر صدیقی نے جرمن خبر رساں ادارے سے بات چیت کے دوران تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ دانش تقریبا دس روز قبل ہی کوریج کے لیے افغانستان گئے تھے، وہ نہایت ہی فرض شناس آدمی تھا۔ اپنے کام کے تئیں نہایت پر عزم تھا۔ ہمیشہ کہتا تھا کہ سماج نے اسے مقام دیا ہے تو اس کی بھی ذمہ داری ہے کہ وہ بھی پوری ایمانداری کے ساتھ سچائی اور حقیقت کو عوام تک پہنچائے۔
ایک سوال کے جواب میں پروفیسر اختر نے کہا کہ میں اس کے علاوہ کیا کہوں کہ وہ، وہاں اپنا کام کر رہا تھا۔ اس سے پہلے بھی دانش نے افغانستان سے رپورٹ کی تھیں اور وہ عراق و میانمار سے بھی رپورٹنگ کر چکا ہے۔