کابل: (دنیانیوز) افغان فورسز نے اسپن بولدک بارڈر کراسنگ کا کنڑول دوبارہ حاصل کرنے کے لئے آپریشن شروع کر دیا، دوسری جانب افغان حکومت نے دوحہ میں طالبان سے مذاکرات میں پیشرفت کی امید ظاہر کی ہے۔
افغانستان میں لڑائی جاری، فورسز اور طالبان کے ایک دوسرے پر حملے اور ہلاکتوں کے دعوے جاری ہیں۔ افغان فورسز اسپن بولدک کا کنڑول دوبارہ حاصل کرنے کے لئے آپریشن کر رہی ہیں، پاک افغان بارڈ ر کراسنگ پر بھی لڑائی جاری ہے۔
قندھار پولیس کے مطابق طالبان نے رہائشی علاقوں میں پناہ لے رکھی ہے،افغان وزرات دفاع نے دعویٰ کیا ہے کہ بدخشاں اورلشکر گاہ پر فضائی حملوں میں 50 سےزائد طالبان مارے گئے۔ لشکر گاہ کے نواحی علاقوں میں فضائی حملوں میں 32 طالبان ہلاک اور دس زخمی ہو گئے۔ افغان وزارت دفاع کے مطابق فورسز نےطالبان سے صوبہ بامیان کے ضلع سیغان کا کنٹرول واپس لے لیا۔
طالبان ترجمان کا کہنا ہے کہ ان کے جنگجووں نے صوبہ تخار، بدخشاں، ننگرہار، جوزجان میں حکومتی فورسز کی چوکیوں پر حملے کئے جس میں 17 اہلکار ہلاک ہو گئے، طالبان نے ہتھیاروں پر بھی قبضہ کرلیا۔