کابل: (دنیا نیوز) افغانستان کے تیسرے بڑے شہر ہرات میں شدید لڑائی جاری ہے،، طالبان شہر کے جنوبی حصوں میں داخل ہوگئے، افغان فورسز کے کمانڈر بھی مارے گئے، گورنر عبدالصبور اور سابق جنگی سردار اسماعیل خان فرنٹ لائن پر موجود ہیں۔
افغانستان کے تیسرے بڑے شہر ہرات میں گھمسان کی جنگ جاری ہے، کئی روز کی لڑائی کے بعد طالبان ہرات شہر کے جنوبی حصے میں داخل ہوگئے۔ حملے میں افغان فورسز کی فرسٹ ریجمنٹ کے کمانڈر کرنل عبدالحمید مارے گئے۔
ہرات شہر پر طالبان 5 مختلف جانب سے حملہ آور ہیں، جنکا مقابلہ افغان فورسز کے ساتھ ساتھ عوامی ملیشیا بھی کررہی ہے، ،ہرات کے گورنر عبدالصبور طالبان کے خلاف فرنٹ لائن پر موجود ہیں، جبکہ 78 سالہ سابق جنگی سردار اسماعیل خان بھی اپنے لوگوں کے ہمراہ ہرات میں موجود ہیں۔
کابل میں افغان صدر کی اہم رہنماؤں سے ملاقات ہوئی جن میں سابق جنگی سردار، سیاستدان اور فوج اور انٹیلی جنس کے سابق سربراہان شریک ہوئے۔ ملاقات میں عبداللہ عبداللہ، عبدالرب رسول سیاف اور محمد کریم خلیلی بھی موجود تھے۔
افغان صدارتی محل سے جاری اعلامیہ کے مطابق افغان رہنماؤں نے سیاسی مذاکرات کے ذریعہ افغانستان میں قیام امن کا مطالبہ کیا اور ملک کی سالمیت کے لئے لڑنے والی افغان فوج پر بھی اعتماد کا اظہار کیا۔