لاہور: (ویب ڈیسک) افغانستان کے نائب وزیر اطلاعات ذبیح اللہ مجاہد نے کہا ہے کہ وزیراعظم پاکستان عمران خان نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں ہماری حکومت کو درپیش مشکلات کو پیش کرنے اور اُن کا حل عالمی برادری کے سامنے رکھنے پر شکریہ ادا کرتے ہیں۔
پی ٹی وی سے خصوصی گفتگو کے دوران افغان عبوری حکومت کے نائب وزیر اطلاعات کا کہنا تھا کہ پاکستان برادر اور پڑوسی ملک ہی نہیں بلکہ افغانوں کا دوسرا گھر بھی ہے، اسلام آباد نے ہمیشہ ایک اچھے پڑوسی کا حق بھی ادا کیا ہے۔ افغانستان کو تجارت اور اقتصادی امور سمیت تمام شعبوں میں ہمسایہ ممالک کی ضرورت ہے۔ ہم پوری دنیا سے اچھے تعلقات کے خواہش مند ہیں۔
اپنی بات کو جاری رکھتے ہوئے ذبیح اللہ مجاہد نے افغان سرزمین کسی بھی دوسرے ملک کے خلاف استعمال نہ ہونے کی یقین دہانی کراتے ہوئے کہا کہ پاکستان کا امن و امان خود افغانستان کے لیے بھی اہم ہے۔ دونوں طرف کے عوام کے درمیان برادرانہ تعلقات اور روابط دونوں طرف معاشی ترقی کے لیے ضروری ہے۔
یہ بھی پڑھیں: افغانستان کو پشاور اور پاکستان کے دیگر علاقوں سے منسلک کیاجائےگا :ترجمان طالبان
ان کا کہنا تھا کہ اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی اجلاس میں وزیر اعظم عمران خان نے ہماری حکومت کی بھرپور حمایت کی اور عالمی برادری پر طالبان حکومت سے تعلقات استوار کرنے کی ضرورت پر بھی زور دیا جس پر ہم وزیر اعظم کے انتہائی شکر گزار ہیں۔
ایک سوال کے جواب میں ترجمان طالبان نے کہا کہ ہماری تمام توجہ اب ملک کی تعمیر و ترقی پر ہو گی، کسی سے جنگ نہیں چاہتے البتہ کوئی لڑائی پر مصر ہوا تو سخت جواب دیں گے۔ پنجشیر میں بھی لڑائی ختم ہو چکی ہے اور بیشتر معززین علاقہ و علمائے اکرام ہمارے ساتھ مل گئے ہیں۔
کشمیر سے متعلق بات کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ کشمیر، فلسطین سمیت جہاں پر بھی مسلمانوں کیساتھ ظلم ہو رہا ہے وہاں پر مسلمانوں کیساتھ ہیں، وہ ہمارے لیے قابل قبول نہیں، ہمارا مطالبہ ہے کہ مسلمانوں کے حقوق کا تحفظ کیا جائے، افغان حکومت سیاسی طریقے سے مسلمانوں کو حقوق دلوانے کے لیے کوشش کرے گی۔ کشمیر میں مظالم کی مذمت کرتے ہیں۔ اقوام متحدہ کشمیریوں کے حقوق کا تحفظ کرے۔