کابل :(دنیا نیوز)افغانستان کے نائب وزیر اطلاعات ذبیح اللہ مجاہد نے کہا ہے کہ افغانستان میں داعش سے مقابلے کے لئے امریکہ کی مدد کی ضرورت نہیں جبکہ مختلف علاقوں میں داعش کے خلاف آپریشن جاری ہیں۔
افغان میڈیا کے مطابق طالبان کی حکومت کے نائب وزیر اطلاعات ذبیح اللہ مجاہد کا کہنا تھا کہ طالبان کے آپریشن میں داعش کے 19 کارندے ہلاک، 16 گرفتار ہوچکے ہیں،داعش پریشانی کا باعث ضرور ہے مگر افغانستان کے لئے خطرہ نہیں ہے جبکہ افغانستان میں داعش سے مقابلے کے لئے امریکہ کی مدد کی ضرورت نہیں۔
دوسری جانب افغانستان کے دارالحکومت کابل میں خواتین نے احتجاج کیا جس میں مظاہرین نے مطالبہ کیا کہ خواتین کو حکومت میں شامل کیا جائےاور کام کرنے کی اجازت دی جائے ،عالمی برادری طالبان پر خواتین کو حقوق دینے کے لئے دباؤ ڈالے ۔
ادھر کابل میں پاسپورٹ آفس کھلتے ہی باہر لمبی قطاریں لگ گئیں،لوگوں کی بڑی تعداد افغانستان سے باہر جانے کےلئے پاسپورٹ بنوانے کی منتظردکھائی دیتی ہے،پاسپورٹ بنانے کی ایک لاکھ درخواستیں زیر التوا ہیں ۔
دوسری طرف افغان منی چینجرز کا کہنا تھا کہ افغانستان سے ڈالر کی سمگلنگ بڑھ گئی ہے ۔
افغان میڈیا کی ایک اور خبر کے مطابق افغانستان کے قائم مقام وزیر خارجہ ملاا میر خان متقی نے قطر کے وزیر خارجہ سے ملاقات کی ہے۔ملاقات میں سہیل شاہین سمیت سینئر طالبان قیادت موجود تھی جبکہ افغانستان میں سرما یہ کاری اور دو طرفہ تعلقات کے فروغ کے امور زیر بحث آئے۔
ملاقات میں قطر نے افغانستان کے ساتھ دوستانہ تعلقات مزید مستحکم کرنے کا کہا۔