جکارتہ: (ویب ڈیسک) انڈونیشیا میں 7.3 کی شدت کا شدید زلزلہ آیا، جس کے باعث شہریوں کی بڑی تعداد خوفزدہ ہو گئیہے۔
امریکی جیولوجیکل سروے (یو ایس جی ایس) کا کہنا ہے کہ زلزلے پر نگاہ رکھنے والے اداروں نے اس کے پیش نظر خطرناک سونامی کی لہروں کے خدشات کے بارے میں متنبہ کیا تھا تاہم بعد میں اسے واپس لے لیا گیا۔
بحر الکاہل کے سونامی وارننگ سینٹر نے بحیرہ فلورس کے پاس واقع انڈونیشیا کے شہر مومیرے کے شمال میں تقریباً سو کلومیٹر کے فاصلے پر 7.3 کی شدت کے زلزلے کے بعد خطرناک قسم کی سمندری لہروں سے متعلق خبردار کیا تھا جسے بعد میں واپس لے لیا گیا۔
امریکی جیولوجیکل سروے (یو ایس جی ایس) کے مطابق یہ طاقتور زلزلہ مقامی وقت کے مطابق دوپہر 12 بج کر 20 منٹ پر بحیرہ فلورس کے اندر ساڑھے اٹھارہ کلومیٹر یعنی تقریباً 11 میل کی گہرائی میں درج کیا گیا۔
زلزلے کی شدت کے پیش نظر بحرالکاہل کے سونامی وارننگ سینٹر نے اعلان کیا کہ زلزلے کے مرکز سے ایک ہزار کلومیٹر کے اندر واقع ساحلوں پر خطرناک قسم کی سمندری لہروں کا خدشہ ہے تاہم بعد میں ممکنہ سونامی سے متعلق اس تنبیہ کو واپس لے لیا گیا۔
امریکی جیولوجیکل سروے کا کہنا ہے کہ سطح سمندر میں آنے والے اس زلزلے سے جانی نقصان کا امکان بہت کم ہے۔ تاہم اس نے مزید کہا کہ اس علاقے میں حالیہ زلزلے سونامی اور زمین کھسکنے جیسے ثانوی خطرات کا سبب بنے ہیں اور یہ عوامل بھاری نقصان کا سبب بن سکتے ہیں۔
فلورس جزیرے پر واقع مومیرے شہر کے ایک مقامی رہائشی نے خبر رساں ادارے روئٹرز سے بات چیت میں کہا، کہ ہر شخص کھلے راستے میں بھاگ کر کھڑا ہوا۔ سونامی کے خوف سے رہائشیوں کو موٹر سائیکلوں اور پیدل ساحل سے فرار ہوتے ہوئے دکھایا گیا۔ سونامی سے متعلق وارننگ مالوکو، مشرقی نوسا ٹینگارا، مغربی نوسا ٹینگ گارا اور جنوب مشرقی اور جنوبی سولاویسی جیسے علاقوں کے لیے دی گئی تھی۔
یاد رہے کہ 2004 میں 9.1 کی شدت سے آنے والے زلزلے اور سونامی سے انڈونیشیا کے ساحلی علاقوں کے باشندوں کو کافی نقصان اٹھانا پڑا تھا۔ اس علاقے میں تقریباً سوا دو لاکھ افراد ہلاک ہوئے تھے۔