نئی دہلی:(دنیا نیوز) بھارت میں حجاب پر پابندی کے خلاف احتجاج ملک گیر تحریک بن گیا، کولکتہ میں مسلمان طالب علم سڑکوں پر نکل آئے اور اللہ اکبر کے نعرے لگاتے رہے جبکہ کرناٹک ہائی کورٹ نے حجاب پر پابندی کا کیس لارجر بینچ کو بھیج دیا۔
کرناٹک کے تعلیمی اداروں میں ایک کالج سے شروع ہونے والا حجاب پر پابندی کا تنازع ملک گیراہمیت اختیارکر گیا اورپاک بھارت سوشل میڈیا پر آج بھی حجاب ہی چھایا رہا۔
حجاب تنازع پر بھارت کے کئی شہروں میں مسلمان طالب علم سراپا احتجاج ہیں، کولکتہ میں مسلمان طالب علموں نے مظاہرہ کیا گیا، اللہ اکبر کے نعرے لگائے اور حجاب پر پابندی کو مسترد کردیا۔
بھارتی اپوزیشن پارٹی کانگریس کے ترجمان کا کہنا ہے کہ کرناٹک میں حجاب کے مسئلے کو بی جے پی کی ہم خیال جماعتیں اچھال رہی ہیں، بنگلور میں ایک لاکھ زعفرانی شالوں کا آرڈر دیا جاچکا ہے تاکہ ہندو طلبہ کو مسلمانوں کے خلاف اکسایا جاسکے۔
دوسری جانب کرناٹک ہائی کورٹ کے سنگل بینچ نے حجاب پر پابندی کا کیس لارجر بینچ کو بھیج دیا، عارضی ریلیف کا فیصلہ بھی لارجر بینچ ہی کرے گا جبکہ بنگلور میں تعلیمی اداروں کے قریب مظاہروں پر دو ہفتوں کے لیے پابندی لگا دی گئی ہے۔