سرینگر:(دنیا نیوز) مودی سرکار کا مقبوضہ کشمیر کے حریت رہنما میر واعظ عمر فاروق کی رہائی کا دعویٰ بے نقاب ہوگیا۔
میر واعظ عمرفاروق تین برس بعد منظر عام پر آگئے، سرینگر کی جامع مسجد میں نماز جمعہ پڑھانے کی کوشش میں گھر سے باہر آتے ہی قابض فورسز نے ان کا گھیراؤ کر لیا۔
مقبوضہ جموں و کشمیر میں مودی سرکار کے نمائندے لیفٹیننٹ گورنر نے دعویٰ کیا تھا کہ میر واعظ قید میں نہیں ہیں اور نہ ہی انہیں نظر بند کیا گیا ہے، اس دعوے کی تصدیق کے لیے میر واعظ نے گھر سے باہر آنے کی کوشش کی تو قابض فورسز نے ان کا راستہ روک دیا۔
میر واعظ نے سوال اٹھایا کہ اگر وہ آزاد ہیں تو انہیں نماز پڑھنے کیوں نہیں دی جارہی۔
خیال رہے کہ حریت رہنما میر واعظ عمر فاروق 4 اگست 2019 سے اپنے گھر میں نظر بند ہیں، دیگر حریت رہنما بھی گزشتہ تین برس سے قید و بند کی صعوبتیں برداشت کر رہے ہیں۔