لاہور:(ویب ڈیسک) سعودی عرب اور ایران میں کشیدگی ختم ہونے کا نام نہیں لے رہی اور اسی حوالے سے ایران کے انٹیلیجنس وزیر نے سعودی عرب کو خبردار کیا ہے کہ اس بات کی کوئی ضمانت نہیں کہ ان کا ملک صبر و تحمل کی حکمت عملی جاری رکھ سکے گا اور اگر اس نے جوابی اقدام کا فیصلہ کیا تو شیشے کے محلات ٹوٹ جائیں گے۔
ایرانی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق وزیر برائے سراغ رسانی اسماعیل خطیب نے نے اپنے علاقائی حریف سعودی عرب کو متنبہ کرتے ہوئے کہا کہ ایران اب تک صبر و تحمل کی حکمت عملی پر ٹھوس عقلیت کے ساتھ پوری طرح قائم ہے، لیکن اگر مخاصمت کا سلسلہ جاری رہا تو وہ صبر و تحمل کے تسلسل کی کوئی ضمانت نہیں دے سکتا، اس میں کوئی شک نہیں کہ اگرایران نے ان ممالک کے خلاف جوابی کارروائی اور سزا دینے کی پالیسی اختیار کی تو شیشے کے محلات منہدم ہو جائیں گے اور ان ممالک میں کوئی استحکام نظر نہیں آئے گا۔
انہوں نے مزید کہا کہ سعودی عرب کے معاملے میں، میں کہتا ہوں کہ ہمارے پڑوس کی وجہ سے ہماری اور خطے کے دیگر ممالک کی قسمت ایک دوسرے سے وابستہ ہے، ایران کے نقطہ نظر سے خطے کے ممالک میں کوئی بھی عدم استحکام دوسرے ملک میں پھیلا سکتا ہے اور ایران میں کوئی بھی عدم استحکام کا اثر خطے کے دیگر ممالک پر پڑ سکتا ہے۔
حالیہ دنوں میں یہ دوسرا موقع ہے جب کسی ایرانی عہدیدار نے سعودی قیادت کے حوالے سے شیشے کے محلات کا لفظ استعمال کیا ہے، چند ہفتے قبل ایران نے سعودی عرب کو بالواسطہ دھمکی دی تھی۔
خیال رہے کہ اس وقت ایران میں ملک گیر مظاہرے جاری ہیں، ایران کی اخلاقی پولیس کے زیر حراست ایک نوجوان خاتون مہسا امینی کی موت کے بعد ستمبر کے وسط سے ہی ان مظاہروں کا سلسلہ شروع ہوا تھا، دنیا کے متعدد ممالک میں بھی ایرانی مظاہرین کی حمایت میں مظاہرے ہوئے ہیں۔
اب انٹیلیجنس وزیر کا یہ انتباہ ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب امریکی اخبار وال اسٹریٹ جرنل کی ایک رپورٹ کے بعد دونوں ممالک میں کشیدگی میں اضافہ ہوا ہے۔